اسلام آباد (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آرڈر میں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی آصف حسنین نے کہا کہ کراچی میں ایجنسیوں اور پولیس کی نگرانی میں ڈیٹھ اسکواڈ بنادیا گیا ہے جو مسخ شدہ لاشیں پھینک رہا ہے۔ گزشتہ 10 دنوں سے مسخ شدہ لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کو چن چن کر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے ایک ہفتے کے دوران 8 کارکنوں کی لاشیں اٹھاچکے ہیں۔
آصف حسنین نے کہا کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کو سیاسی عمل سے باہر رکھنے کی سازش تیارکی گئی ہے کراچی کو بنگلا دیش یا بلوچستان بننے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو کوئی بھی مفتوحہ علاقہ نا سمجھے اور نہ ہی ہم کسی کے غلام ہیں۔ اس بات کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جائے۔
آصف حسنین نے چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے اپیل کی کہ ماورائےعدالت قتل کا ازخود نوٹس لیا جائے جب کہ صدر، وزیراعظم اور وزیرداخلہ موجودہ نازک صورتحال پر فوری ایکشن لینے کا بھی مطالبہ کیا۔