ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی انجیو گرافی مکمل، ڈاکٹروں کا آرام کا مشورہ

 Altaf Hussain

Altaf Hussain

لندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی انجیو گرافی مکمل کر لی گئی جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں 8 سے 10 گھنٹے آرام کا مشورہ دے دیا۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی لندن کے ویلنگٹن اسپتال میں انجیو گرافی مکمل کر لی گئی ہے جس کی رپورٹ آج صبح آئیں گی تاہم ڈاکٹروں نے الطاف حسین کو 8 سے 10 گھنٹے مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے۔

انجیو گرافی کے بعد الطاف حسین کی صاحبزادی افضاء الطاف ان سے ملنے اسپتال پہنچیں اور اپنے والد کی خیریت دریافت کی، اس موقع پر الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں بالکل ٹھیک ہوں پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں اور ڈاکٹر میرا اچھی طرح خیال رکھ رہے ہیں۔

اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ویلنگٹن اسپتال سے لندن ایم کیو ایم سیکریٹریٹ میں ٹیلی فونک رابطہ کرکے اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔

الطاف حسین نے ذمے داران سے گفتگو میں کہا کہ کارکنان میری صحت کے لیے دعا کریں جبکہ الطاف حسین نے ذمے داران، کارکنان اور ہمدروں کے نام پیغام میں کہا کہ میں نڈر اور بہادر انسان ہوں اور میرے حوصلے چٹان کی طرح بلند ہیں اس لیے کارکنان کسی قسم کی پرواہ نہ کریں،مشکل وقت میں اپنا اتحاد ونظم وضبط برقرار رکھیں اور کسی قسم کے تفرقے میں نہ پڑیں۔

دوسری جانب نمائش چورنگی پردھرنے کے مقام پر پریس کانفرنس میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے الطاف حسین کی صحت کے لیے آج یوم دعا منانے کا اعلان کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر الطاف حسین کا پیغام پڑھ کر سنایا اور کارکنان کو ان کی صحت سے متعلق آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی صحت کے لیے جمعہ کے دن کو یوم دعا کو طور پرمنایا جائے گا، ہر گلی کوچے اور جہاں جہاں دھرنے دیے جارہے ہیں وہاں الطاف حسین کی صحت وسلامتی کے لیے دعائیں کی جائیں گی۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہماری دعائیں الطاف حسین کے لیے ہیں اور ہمیشہ رہیں گی،الطاف حسین کے دم سے ہم بھی ہیں اور ان کی قیادت میں پاکستان ضرور اپنی منزل تک پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ قوم کے اعصاب فولادی ہیں وہ ہر حال میں قائد الطاف حسین کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے دشمنوں کے لیے سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ ایم کیوایم کے قائد کومنی لانڈرنگ کیس میں 3 جون کو اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ زیرعلاج ہیں۔