کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما محمد رضا اور اے پی ایم ایس او کے سابق چیئرمین پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے۔
ڈیفنس میں واقع مصطفیٰ کمال کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما محمد رضا، اے پی ایم ایس او کے سابق چیئرمین وحیدالزماں اور دیگر نے ایم کیو ایم چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ پاک سرزمین میں شامل ہونے والے محمد رضا کا کہنا تھا کہ 16 سال بعد آج کراچی آکر خوشی محسوس ہورہی ہے، میں لندن میں رہتا ہوں مجھے کوئی پریشانی نہیں لیکن مصطفیٰ کمال کی باتیں سن کر گھر والوں اور قریبی ساتھیوں کی مخالفت کے باوجود پاکستان آیا، 1998 میں لندن جاکر جو دیکھا اس کے بعد خاموشی اختیار کرلی تھی لیکن اب پاک سر زمین پارٹی کے لوگوں کی جدوجہد کی وجہ سے آج یہاں موجود ہوں اوراس جماعت نے جو کام شروع کیا وہ بالکل سچ اور حقیقت پر مبنی ہے۔
اے پی ایم ایس کے سابق چیئرمین وحیدالزماں کا کہنا تھا کہ جہاں ایم کیو ایم کارکن نہیں جاتے تھے وہاں اے پی ایم ایس او کو بھیجا جاتا تھا،کون نہیں جانتا کہ اے پی ایم ایس او کےکارکن انٹرنیشنل ملزم بن گئےہیں، کارکنوں کو’’را‘‘ کا ایجنٹ بنادیا گیا ہم سسٹم میں رہ کرحق اورسچ بات نہیں بول سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سچ کی تعلیم کے لئے تحریک کو جوائن کیا تھا، ایم کیوایم کا نعرہ تھا کہ ہمیں منزل نہیں رہنما چاہیے لیکن اب ہمیں رہنما نہیں مضبوط پاکستان چاہیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے لئے کسی کو مروانا کوئی مشکل نہیں، ندیم نصرت 20 سال سے ٹیمیں بنارہے ہیں اور ایک ٹیم کو دوسری ٹیم سے مروا دیا جاتا ہے اور ایم کیو ایم میں جو کارکن بوجھ بن جاتا ہے اسے مروا دیا جاتا ہے جب کہ الطاف حسین اور ندیم نصرت نے مل کر 10 ہزار افراد مروائے۔ انہوں نے کہا کہ قائدایم کیوایم الطاف حسین وطن واپس آئیں اور پارٹی کی قیادت کریں ہم بھی یہاں ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے یا وہ کینیڈا میں قیام پذیر اپنے بھائی کو یہاں بھیج دیں اورباہر بیٹھ کر ٹیمیں بنانے کی باتیں نہ کریں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد جیلوں میں ہیں یا لاپتہ ہیں جب کہ 70 سالہ مائیں اپنے بچوں کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھارہی ہیں، یہ لوگ دہشت گرد پیدا نہیں ہوئے، حکومت ان کے لیے پیکج کا اعلان کرے۔