ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپہ ،رینجرز حکام کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

Rangers

Rangers

اسلام آباد (جیوڈیسک) رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایک ایک عمارت سے فائرنگ کے بعد رینجرز نے23 افراد پکڑے، 12 کو ڈاکٹر صغیر اور فیصل سبزواری کے حوالے کر دیا۔ کراچی میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے کے بارے میں رینجرز حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی۔

رینجرز کے کرنل طاہر محمود نے سینیٹ کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 3 ہزار 696 آپریشن کیے گئے،ایم کیو ایم کے خلاف 373 چھاپے مارے گئے، جس کے دوران 560 افراد گرفتار کیے گئے جبکہ 241 مختلف اقسام کا اسلحہ برآمد کیا گیا۔

کرنل طاہر محمود نے بتایا کہ پیپلزامن کمیٹی پر 369 چھاپے مارے، 539 گرفتاریاں کیں اور 591 اسلحہ برآمد کیا جبکہ اے این پی کے خلاف 18 چھاپے مارے ، 40 ملزمان گرفتار کیے گئے اورم 21 ہتھیاربرآمد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان پر 403 چھاپے مارے گئے۔

جس کے دوران 760 گرفتاریاں ، 619 سے اسلحہ پکڑا گیا۔ کرنل طاہر محمود نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کےبعد کراچی میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی نہیں ہوئی، تحریک طالبان پاکستان کو دوبارہ گروپنگ کا موقع نہیں مل رہا ،البتہ ان میں اس کی صلاحیت موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کا نیٹ ورک کافی حد تک توڑ دیا اور ان کی زیادہ تر قیادت ماری گئی یا گرفتارہے۔ کرنل طاہر نے مزید بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان کے خلاف 84 آپریشن کیے گئے۔