کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن فون کرکے رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر فاروق ستار اور سینیٹر بابرخان غوری سے بات کی اور ایم کیوایم کے سیکٹر آفس واقع اسکیم 33 پررینجرز کے چھاپے کی تفصیلات معلوم کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار اور بابر غوری نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ رینجرز نے بلاجواز چھاپہ مارا اور 40 سے زائد کارکنان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتارکرلیا۔
انہوںنے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایم کیوایم کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ڈاکٹرفاروق ستار اور بابرغوری نے کہاکہ وہ ایم کیوایم کے خلاف ریاستی مظالم کا سنجیدگی سے نوٹس لیںاور بے گناہ گرفتارشدگان کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایم کیوایم کے دفتر پر رینجرز کے چھاپے اور خواتین پر پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ تشدد پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے ایم کیوایم کے رہنماؤں کو یقین دلایا کہ ایم کیوایم ، حکومت کی حلیف جماعت ہے اور اس کے خلاف ظالمانہ کارروائیاں قابل مذمت ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ وہ اس سلسلے میں رینجرز اورپولیس کے اعلیٰ حکام سے فوری رابطہ کریں گے اورایم کیوایم کے گرفتارکارکنان کی رہائی کیلئے اپنا ہرممکن کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے ایم کیوایم کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اس ظالمانہ کارروائی کے نتیجے میں عوامی جذبات کو قابو میں رکھنے کیلئے اپنا کرداراداکریں اور عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کریں۔