ایم کیو ایم کے احتجاج کا انتباہ، حصص مارکیٹ میں فروخت، 302 پوائنٹس گر گئے

Stock Exchange

Stock Exchange

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ کا اپنے ضلعی نائب صدرکے قتل پر سخت ردعمل، ملک گیر احتجاج اور طویل دورانیے کی ہڑتال کی دھمکی کے بعد سرمایہ کاروں کے مارکیٹ سے سرمائے کا انخلا بڑھانے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو ایک بارپھرمندی کی لپیٹ میں آگئی۔

مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا اور ایک موقع پر 102 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن ایم کیوایم کے قائد کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی جس سے سیاسی افق پرغیریقینی کیفیت میں مزید شدت پیدا ہوگئی اور سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی آف لوڈنگ شروع کردی، مندی کے باعث انڈیکس کی 32000 پوائنٹس کی حد بھی گر گئی۔

74.73 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 84 ارب 52 کروڑ 8 لاکھ 59 ہزار 746 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ کے سرمایہ کار سیاسی اتار چڑھاؤ اور اقتصادی حالات کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی ترجیحات کا تعین کرتے ہیں اور کسی بھی ممکنہ بحران کے خطرے جانچ کے ساتھ ہی فوری طور پر اپنے سرمائے کے انخلا کی حکمت عملی وضح کرتے ہیں جس سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ کیپٹل مارکیٹ انتہائی حساس مارکیٹ بن گئی ہے جو ملک کی سیاسی واقتصادی حالات سے براہ راست اپنے تعلق کا اظہار کرتی ہے۔

ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 86 لاکھ 27 ہزار650 ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 39 لاکھ 63 ہزار19 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے35 لاکھ 33 ہزار 760 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے7 لاکھ 87 ہزار297 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 3 لاکھ 43 ہزار 574 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 302.51 پوائنٹس کی کمی سے 31781.65 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 131.42 پوائنٹس گھٹ کر 20681.42 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 255.96 پوائنٹس کی کمی سے 50751.91 ہوگیا۔

کاروباری حجم منگل کی نسبت 7.49 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 25 کروڑ 80 لاکھ 14 ہزار 950 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 384 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں82 کے بھاؤ میں اضافہ، 287 کے داموں میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں مچلز فروٹ کے بھاؤ30.96 روپے بڑھ کر821.80 روپے اور سروس انڈسٹری کے بھاؤ 30.53 روپے بڑھ کر 1020.63 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 300 روپے کم ہوکر8500 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 176.82 روپے کم ہوکر 10325 روپے ہوگئے۔