کراچی (جیوڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ تاحیات آپریشن کسی شہر یا مسئلے کا حل نہیں، جولوگ ایم کیو ایم کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، ان سے بڑا مہاجروں کا دشمن کوئی نہیں، متحدہ اور اسکے بانی کا نام آئندہ نسلوں کے باعث شرم ہو گا۔
کراچی میں جلسے خطاب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ثابت ہوگیا کہ کراچی کا مینڈیٹ پی ایس پی کے پاس ہے ،ہم فرشتوں کو تبلیغ کرنے نہیں آئے،10 ماہ میں کسی نے میری طرف سے ایک پتھر نہیں مارا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی والوں کو کامیابی اور نئی صبح مبارک ہو، آج بانی ایم کیو ایم کی سیاست دفن کرنا چاہتاہوں ، 22اگست کے بعد ایک ایم کیو ایم چلنے کے قابل نہیں رہی ، دوسری بھی اسی نام سے سامنے آئی جو چلنے کے قابل بھی نہیں ۔
پی ایس پی سربراہ کا کہناتھاکہ ہاں میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں ، میری اسٹیبلشمنٹ میرا رب ہے، آج کے جلسے نے یہ فیصلہ دے دیا کہ یہ شہر بدل چکا ہے ، اب اس شہر کے بچوں پر الزام نہ لگانا،اردوبولنے والوں کو غلط استعمال کیا گیا ، جگہ جگہ بیچا گیا ، کہا جاتا تھا کہ مہاجر دوسری قومیتوں کے ساتھ نہیں چل سکتے، آج تمام قومیتوں کی شرکت نے یہ تاثر بھی ختم کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ2 ہزارلڑکےجیلوں میں ہیں،ان کی مائیں دربدر ہیں،یہ لوگ برے نہیں تھے انھیں کسی نے برا کردیا تھا،’’را‘‘نے کراچی میں کارندے اتار کر بھائیوں میں دوریاں بڑھائیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نشے میں دھت تقریریں ، را کا ایجنٹ ہونا ، اور قتل و غارت یاد آئے گا ،نئی نسل کہے گی کہ ہم سے غلطی ہوگئی کہ ہم نے اس شخص کو مسیحا سمجھا ،لاپتہ اور اسیر لوگ بانی ایم کیو ایم کو سوٹ کرتے ہیں ،اس شہر کی فالٹ لائنز سے فائدہ اٹھا کر لوگوں کو زبان اور مسلک کی بنیاد پر لڑایا گیا ، آج کراچی والوں سے فیصلہ لوں گا ، پھر واپسی کا راستہ نہیں ہوگا ،شہر کے لوگوں اب ہتھیار نہ اٹھانا ، کمپیوٹر خریدنا ۔
ان کا کہناتھاکہ کراچی میں 3500 میگاواٹ کے2 منصوبے بن رہے ہیں ،جن کی 20فیصد بجلی کراچی کو دی جائے،کے الیکٹرک کو بیچنے سے پہلے غلط بلنگ کے 62ارب روپےشہریوں کوو اپس دیےجائیں۔
پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ہم سی پیک سی پیک کا راگ الاپ رہے ہیں ،یہ نسل100سی پیک کھاجائے گی اسے پانی دو ،کھانا دو، ایک کروڑ بچے ذہنی جسمانی معذوری کا شکار ہیں،آج میرے شہر میں اسکول نہیں، صفائی نہیں، بجلی کا نظام نہیں ،ایم پی ایز،ایم این ایز ہیں لیکن کراچی کیلئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی آج کچرا کنڈی بن گیا، نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں،ایک بیانیہ دیا گیا کہ ایم کیو ایم بانی والی نہ ہو تو بھی چلانا ہے،دوسرا بیانیہ یہ بیچا گیا کہ اردو بولنےوالے کسی اور کےساتھ نہیں ہونا چاہتے ،کراچی کے پختونوں ،پنجابیوں ،بلوچوں نے دوسرا بیانیہ بھی مسترد کردیا،کراچی والے، علم، تہذیب اور پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ ہیں۔