کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں مہاجر صوبے کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر نے سندھ پبلک سروس کمیشن میں 2008 سے اب تک ہونے والی تقرریوں کے حوالے سے فہرست طلب کی اور تقریر کے دوران کہا کہ مہاجر عوام کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے سازشیں کی جاری ہیں اور انہیں پبلک سروس کمیشن میں یکسر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں مہاجروں کا مسلسل استحصال جاری ہے اور اسی تناظر میں مہاجر عوام صوبے سے متعلق جو مطالبہ کر رہے ہیں اس پر عملدرآمد کیا جائے۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کی جانب سے مہاجر صوبے کے مطالبے کے بعد پیپلزپارٹی کے ارکان سیخ پا ہوگئے جبکہ بعض ارکان ڈیسک پر کھڑے ہو گئے۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کامران اختر کے مطالبے پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی مقدس ایوان ہے اس لئے سیاسی مقاصد کے لئے متنازع ایشوز ایوان میں نہ لائے جائیں کیوں کہ اس سے سندھ کے عوام میں شدید بے چینی پھیلی گی اور خون خرابے کا بھی خدشہ ہے جبکہ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کا بھی نعرہ بلند کیا۔