لندن (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ حکومت میں ایک بار پھر شمولیت کی تصدیق کردی ہے۔ متحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے تفصیلی ملاقات کی۔
ملاقات میں سینیٹ الیکشن، ایم کیوایم پیپلز پارٹی تعلقات ، سیاسی صورتحال اور ملک کی مجموعی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے مابین سیاسی مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔ ملاقات میں طے کیا گیا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گی، دونوں جماعتوں کے مابین سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔ جس کے تحت پیپلزپارٹی کو 7 جبکہ ایم کیو ایم کو 4 نشستیں ملیں گی۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں امن و بھائی چارہ اور افہام و تفہیم کی فضا کے فروغ کے لئے ایم کیوایم جلد ہی سندھ حکومت میں شامل ہوگی اس سلسلے میں اس مرتبہ دونوں جماعتوں کے مابین باقاعدہ تحریری معاہدہ ہوگا۔
جس پرعمل درآمد اور باہمی رابطوں کو بہتر بنانے کے لئے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں دونوں جانب سے 2،2 ارکان شامل ہوں گے تاکہ مستقبل میں دونوں جماعتوں کے مابین پیدا ہونے والے مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے۔ حکومتی معاملات کے حل کے لئے دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پر مشتمل ایک وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔
سینیٹر رحمان ملک نے الطاف حسین کو یقین دلایا کہ اس مرتبہ ایم کیو ایم کو اس کا جائز حق ملے گا اور ہر شعبے میں 40 ، 60 کے فارمولے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ دونوں جماعتیں مل جل کرسندھ کوترقی دینے اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ کوششیں کریں گی۔