کراچی (جیوڈیسک) خورشید بیگم سیکرٹیریٹ میں ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ کے لیے اپنی تجاویزات پیش کیں۔
سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ بجٹ میں امن کا قیام اور غربت کا خاتمہ ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبوں پر بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو بہتر مواقع فراہم ہونے چاہیئے اور کرپشن کا خاتمہ ہونا ناگزیر ہے۔
سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ صوبوں کا زیادہ انحصار وفاق پر ہوتا ہے۔ صوبے کو اپنے ذرائع آمدن بڑھانے ہونگے۔ این ایف سی کا فارمولے پر عمل کر کے بہت سے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ زرعی آمدن پر ٹیکس لگایا جائے اور صرف کراچی میں نہیں پورے سندھ میں پراپراٹی ٹیکس لاگو کیا جائے۔
انہوں نے کہ بجٹ بناتے ہوئے حکومت نے ایم کیو ایم سے مشورہ نہیں کیا۔ سید سردار احمد نے کہا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے سولر انرجی سسٹم پر کام کیا جائے جبکہ پانی کے مسائلے کو حل کرنے کے لیے ایس تھری اور کے 4 منصوبوں کی تکمیل وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہروں میں راشننگ سسٹم متعارف کرایا جائے آٹا اور چینی پر سبسڈی فراہم کی جائے۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔