کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 115 میں ایم کیو ایم کے فیصل رفیق 11 ہزار 747 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے سعید چاولہ 1368 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ تحریک انصاف کے امیدوار کو 1100 اور ایم کیو ایم حقیقی کے امیدوار کو 700 ووٹ ملے، دونوں کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں۔
اس حلقے میں ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا، ایک لاکھ 62 ہزار رجسٹرڈ ووٹوں میں سے صرف 14739 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ قومی اسمبلی کے حلاقے این اے 245 میں بھی ایم کیو ایم نے آسانی کے ساتھ کامیابی حاصل کر لی۔ متحدہ کے کمال ملک رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے شاہد حسین دوسرے نمبر پر رہے۔
تحریک انصاف کے امیدوار امجد اللہ پولنگ سے چند گھنٹے پہلے الیکشن سے دست بردار ہو کر متحدہ میں شامل ہو گئے تھے۔ یہاں بھی ٹرن آؤٹ کافی کم رہا، چار لاکھ نو ہزار 655 ووٹوں والی قومی اسمبلی کی یہ نشست ایم کیو ایم کے ریحان ہاشمی کے استعفے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔
امیدواروں نے قومی اور سندھ اسمبلی کی نشستوں پر میدان مارا تو کارکنوں نے جشن منانے میں کسر نہ چھوڑی۔ انتخابی نتائج آتے ہی بڑی تعداد متحدہ کے مرکز پہنچ گئی۔ ہر کسی نے اپنے ہی رنگ میں خوشی منائی کسی نے جھوم کر کسی نے نعرے لگا کر۔ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی نائن زیرو پر جمع رہی۔