اسلام آباد (جیوڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے کہا حکومت مدارس سے متعلق اپنے معاہدوں کی پاسداری کرے فاٹا کے مدارس بھی رجسٹریشن کرانا چاہتے ہیں مدارس کے فنڈز کا آڈٹ ہوتا ہے۔
دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور زبان نہیں ہوتی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا دہشت گردی کو کسی زبان، نسل، قومیت سے نہ جوڑا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ایم کیو ایم والے ہمیشہ غیر ضروری ردعمل دیتے ہیں دلیل کے ساتھ جواب دیں گے۔
ترامیم کے ذریعے قومی وحدت کو کیوں توڑا گیا لسانی اور نسلی دہشت گردوں کو ملٹری کورٹس سے استثنیٰ کیوں دیا گیا۔ کراچی میں فوجی آپریشن کیوں کرایا گیا تھا تمام اسباب کو سامنے رکھتے ہوئے قانون بنایا جائے ہر قسم کی دہشت گردی کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلنا چاہیئے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ قاری حنیف جالندھری نے کہا سانحہ پشاور کی آڑ میں مدرسوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے دینی مدارس تمام ملکی قوانین کی پابندی کرتے ہیں۔