ایم کیو ایم کا ایک ہفتے میں سندھ حکومت میں شامل ہونے کا امکان

PPP, MQM

PPP, MQM

کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کا ایک ہفتے میں سندھ حکومت میں شامل ہونے کا امکان ہے ، الطاف حسین نے پارٹی رہنماؤں کو پیپلز پارٹی کے خلاف بیانات سے روک دیا ، خورشید شاہ نے ایم کیو ایم کے بیانات پر تنقید کی ہے۔

ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی ملاقاتیں رنگ لے آئیں اور دونوں جماعتوں کے درمیان دوریاں ایک بار پھر قربتوں میں ڈھلنے لگی ہیں۔ایم کیو ایم کو سندھ کابینہ میں شمولیت کی منظوری دے دی گئی ہے۔ایک ہفتے میں ایم کیو ایم کا سندھ حکومت میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

حکومت میں شمولیت کے بعد ایم کیو ایم کے پانچ وزراء حلف اٹھائیں گے۔پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو محکمہ بلدیات دینے کا گرین سگنل دے دیا ہے۔ایم کیو ایم کے متوقع وزراء میں فیصل سبزواری ، عادل صدیقی ،ڈاکٹر صغیر ،سید سردار احمد، حسیب بیگ اور خواجہ اظہار الحسن شامل ہیں۔

الطاف حسین نے پارٹی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ سیاست میں باہمی تعاون کو فروغ دیں۔دوسری طرف پیپلز پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم غیر جمہوری قوتوں کو دعوت دے رہی ہے۔

دو مختلف نظریات رکھنے والے لوگوں کا مل کر حکومت کرنا بڑا مشکل ہو گا۔ پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ میں پہلے بھی کئی بار اتحاد بنا اور ٹوٹا۔