کراچی (جیوڈیسک) سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر کارکنوں کے قتل سے متعلق ایم کیو ایم کے پاس کوئی شواہد موجود ہیں تو پیش کرے ہم تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن کا کہنا تھاکہ ایم کیو ایم کے ارکین کی جانب سے کہا گیا کہ ڈبل کیبن گاڑیوں میں سادہ لباس اہلکاروں کی جانب سے کارکنوں کو اغوا کیا گیا جس پر ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ایم کیوایم کے لاپتا کارکنان کا پوچھا تھا لیکن ان اداروں نے لاعلمی کا اظہار کیا لہذا اگر ایم کیو ایم کے پاس ثبوت ہیں تو وہ 4 یا 5 افراد کے نام دے میں خود ان کے ساتھ جاکر آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے ملاقات کروں گا اور ان ثبوت و شواہد کی بنا پر کارروائی کو آگے بڑھا یا جائے گا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہم سب کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو اٹھانے والے جرائم پیشہ عناصر ہیں یا کوئی اور تھے جنہیں کوئی نہیں سمجھ پارہا یہ ایک سوالیہ نشان ضرور ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے وہ جو بھی ہیں ان کے بارے میں معلوم کرے، ایم کیو ایم کو جس پر شک ہے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں اگر پھر بھی حکومت تعاون نہ کرے تو احتجاج کرنا ان کا حق بنتا ہے۔