مسٹر ٹرمپ ! محتاط رہیں

Trump

Trump

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری
بالآخر بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے بھارتی ہندو بنیے مہاشوں نے دونوں ہاتھ جوڑ کر نمستے نمستے کرتے ہوئے بھکاریوں کا روپ دھارے ٹرمپ کو اپنے ہاتھوں میں کھیلنے پر مجبور کرلیا ہے کہ وہ پاکستان کو جس نے دہشت گردی پر امریکہ کا اتحادی ہو کر 75ہزار سویلین اور دلیر فوجی جوان شہید کروائے ہیں کو گیدڑ بھبکیاں دے در اصل تو کئی سال سے ہماری وزارت خارجہ تک نہ ہے اس لیے ہم امریکی کانگریس میں لابی نہیں کرسکے اب خواجہ آصف سے جو خارجہ امور سے ویسے ہی نابلد ہیں کوئی توقع رکھنا عبث ہوگا پاکستانی نام نہاد کمانڈو جنرل جو کہ کتوں کو گلوں میں لٹکائے ہمہ وقت راگ ورنگ کی محفلوں اور عیاشیوں کا رسیا تھا نے ایک فون کال پر امریکنوں کو 9/11کے بعد اپنے علاقے و ائیر پورٹس حوالے کردیے تھے جہاں سے71ہزار سے زائد فضائی حملے ہمسایہ مسلمان ملک افغانستان پر کیے گئے اس طرح ہمیں بھی افغانیوں نے سامراجیوں یہودیوں و امریکنوں کا ٹائوٹ اور اپنا دشمن سمجھ کر ٹارگٹ بنا رکھا ہے اسطرح ہمارے مغربی بارڈر بھی غیر محفوظ ہوگئے۔

ہم اتحادی ہونے کے ناطے امریکہ اور اس کی اتحادی فورسز کے افغانستان میں رکھوالے کے طور پر مشہور ہیں۔ سیاسی طور پر اناڑی اور کاروباری و صنعتکار شخصیت ٹرمپ کو مشیروںنے غلط مشورے دیے ہیں کہ افغانی پہاڑوں میں ٹریلین ڈالروں کی قیمتی ترین معدنیات موجود ہیں اس لیے اسے ضرور فتح کیے جانا چاہیے حالانکہ 16سال سے 2ٹریلین ڈالرز خرچ کرکے اس کی نامزد کردہ نام نہاد افغان حکومت کابل تک محددو ہے اب تک90فیصد سے زائد حصہ پر طالبان کا بدستور قبضہ ہے آپ نے جدید ترین بموں کی ماں کو بھی چلا کر دیکھ لیا انہیں کوئی فرق نہیں پڑا۔آپ کی محصور افواج جو زیر زمین بلوں غاروں میں گھسی ہوئی ہیں جنہیں سورج کی روشنی تک بھی مہینوں نصیب نہیں ہوتی اور ان پر ہر وقت موت کا خوف طاری رہتا ہے ان میں خود کشیوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے آپ توایٹمی پاکستان کو ویسے ہی کیا پدی اور کیا پدی کا شوربا جیسی کھوکھلی دھمکیاں دے رے ہیںاپنی شکست کا ملبہ ہم پر گرانے میں شاید آپ کو سکون محسوس ہوتا ہوگا حالانکہ آپ کو بخوبی معلوم ہے کہ آپ کی محصور افوج کوبھی بالآخرپاکستان نے ہی زندہ واپس بھجوانے کی تگ و دو کرنی ہے آ پ کو یہ بھی معلوم ہے کہ اگر آج پاکستان افغانستان سے ہاتھ اٹھالے تو آپ کی حکومت کی وہاں عمارت بھی دھڑام سے گر جائے گی اور آپ کے فوجیوں کا پھر اللہ ہی حافظ ہے۔

آپ تو یار مار ہوسکتے ہیںمگر ہم مسلمان جو معاہدہ کرتے ہیں اس پر پورا اترتے ہیں اور یہاںپر تو پرا من افغانستان ہمسایہ ہونے کے ناطے ہماری اشد ضرورت ہے آپ کے اتحادی ہونے کے ناطے ہی ہمارے سکولز بازار پولیس سنٹرز مدارس ،مساجد حتیٰ کہ افواج کی رہائش گاہوں کوانہی دہشت گرد بمباروں نے سخت نقصان پہنچایا ہے ہماری پاک افواج نے ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے مغربی بارڈرز کے نزدیک تمام علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک صاف کرڈالا ہے آپ ہی اپنی ادائوںپہ ذرا غور کریں ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی کی طرح آپ پھر بھی ڈو مورکا حکم دیتے اور دھکمی آمیز رویوں پر اتر چکے ہیں حالانکہ سار ی امریکن افواج بھی یہاں اتار ڈالیںتو بھی وہاں ناکامی ہی آپ کی منتظر رہے گی کہ اتنی دور سے آکر کسی اور ملک پر قبضہ کرلینا کوئی خالہ جی کا واڑہ نہیں۔

آپ عیار مکار ہندو اور انکے اسلام دشمن مودی کی چکنی چپڑی باتوں میں لگ کر یہاں جنگ عظیم سوم حتیٰ کہ ایٹمی جنگ شروع کرونا چاہتے ہیں آخر کیوں ؟ مسلمانوں نے آپ کا کیا بگاڑا ہے؟ کہ آپ نے الیکشن مہم کے دوران بھی مساجد کو جلوانا اور مسلمانوں کا قتل عام کروانا منشور کا حصہ بنائے رکھا ور اب گوروں و کالوں میں جنگ کروا کر امریکہ کو بھی آتش فشاں سے اگلتی آگ کی طرح سے بھسم کرواڈالنا چاہتے ہیںمسٹر ٹرمپ!یہود و نصاریٰ کی دوستی میں اتنا نہ آگے بڑھ جائو کہ اپنا بھی سب کچھ تباہ کرڈالو سوچیے امریکہ تودنیا کے غلیظ ترین سودی سرمایہ داری نظام کا حامی ہے پھر آپ کافوجی کس نظریے کے لیے لڑے گا؟ امریکہ میں تو ان پالیسیوں اور ہر جگہ جنگ وجدل میں مصروف ہوجانے کے خلاف بھی ناقد ین کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے کہ آپ اس طرح معاشی طور پر گنگال ہوتے جارہے ہیں جب آپ کی معیشت ہی تباہ ہوگئی تو آپ کی ریاستیں کیوں اور کس لیے متحد رہ سکیں گی؟کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی طرح دو ٹریلین ڈالرز خرچ کرکے بھی افغانستان فتح نہ ہوسکا تو ہماری بلی ہمیں ہی میائوں کی طرح ہمیں ہی گھورنے لگے ہیں آپ زہریلے بموں سے افغانیوں کی لاشوں کے پہاڑ تو بنا سکتے ہیں مگر ان کی زمین پر پھر بھی قابض نہ ہوسکیں گے کہ آج تک وہاں کوئی بیرونی حملہ آور قبضہ نہیں کرسکا انہوں نے کروڑوں کی تعداد میں زمینی افواج رکھنے والے ہمسائے روسیوں کو بھاگنے پر مجبور کرڈالا آپ کس باغ کی مولی ہیں۔

مسٹر ٹرمپ!ہوش کے ناخن لیں عقل استعمال کریں جو غلطی بش اور اوبامہ نے عراق اور شام میںکی تھی اسے مت دہرائیں ۔جس چین کی آپ یہاں پیش بندی کرنا چاہتے ہیں اس کا آپ نے دس ٹریلین ڈالرز قرضہ دینا ہے جو کہ آدھا امریکہ بیچ کر بھی پورا نہیں ہوسکتا۔آپ احمقوں کی جنت میں رہ رہے ہیںخوابوں میں جنگ جیت جانا کوئی بڑی بات نہیں اپنی پالیسیوں پر دوبارہ غورفرمائیںکہ بھارت نہیں صرف پاکستان ہی مسلمان ہونے کے ناطے طالبان سے آپ کے مذاکرات کروانے اور آپ کی افواج کو افغانستان سے محفوط طریقوں سے لے جانے میں مدد گار ہوسکتا ہے چالاک لومڑی کی طرح بھارت آپ کو ہر سطح پر دھوکا ہی دے گاکہ ہندو کی سہرشت میں ہی فریب جاگزیں ہے پاکستان تو خود دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے۔پاکستانی حکمرانوں کے لیے جلد ازجلد سفارتی سطح پر اپنے خلاف کیے گئے پراپیگنڈوں کا جواب دینا ہوگااور امریکہ کو بھی اپنی دی گئی قربانیوں پر احسان مند ہونے پر مجبور کرنا ہوگا۔وگرنہ سب راج پڑا رہ جائے گا جب لاد چلے گا بنجارا۔وما علینا الا البلاغ

Dr Mian Ihsan Bari

Dr Mian Ihsan Bari

تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری