جہلم (ڈاکٹر مظہر مشر) ایم ایس سول ہسپتال اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے لگا، کائونٹر سائن و دیگر ضروری کام کے سلسلہ میں آنے والے افراد کو ذلیل و خوار کرنے لگا، سائل کو بیسیوں چکر لگوانا معمول بنا لیا۔
عوامی حلقوں کا ڈی سی او جہلم سے اصلاح احوال کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم جہاں مریضوں کو علاج معالجہ کی ڈھیروں شکایات ہیں ، ادویات ہسپتال کے اندر سے دینے کی بجائے پرائیویٹ میڈیکل سٹور سے خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے ، صاف پانی کا مناسب انتظام نہ ہونے کے برابر ہے ، ایمرجنسی میں ایکسیڈنٹ کے نتیجے میں آنے والے مریضوں کو بجائے ابتدائی طبی امداد دینے کے راولپنڈی ریفر کر دیا جاتا ہے ، یہ سب شکایات متعدد مرتبہ نہ صرف ایم ایس ڈاکٹر شوکت محمود کو دی جا چکی ہیں بلکہ دیگر ارباب اختیار کے نوٹس میں بھی لایا جا چکا ہے ، مگر بجائے ان شکایات کے ازالہ کے اب ایم ایس ڈاکٹر شوکت محمود نے سیاسی وڈیروں کی آشیر باد سے جہاں دکھی اور بے سہارا مریضوں کو انسان سمجھنے کی بجائے جانور وں جیسا سلوک روا رکھا ہے ، اب مریضوں کے علاوہ عام افراد جنہوں نے ضروری کاغذات پر کائونٹر دستخط کروانے ہوتے ہیں ، اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے۔
ایک دستخط کیلئے نہ صرف بیسیوں چکر لگوانے پر مجبور کرتے ہیں بلکہ ذلیل و خوار کرنا انہوں نے اپنا وطیرہ بنا لیا ہے ، اس سلسلہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجبور مریضوں اور سائلین نے ایم ایس ڈاکٹر شوکت محمود کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ہم ڈی سی او جہلم اقبال حسین خان سے درد مندانہ اپیل کرتے ہیں کہ ایم ایس داکٹر شوکت محمود کا قبلہ درست کرتے ہوئے انہیں دکھی انسانیت کی صحیح معنوں میں خدمت پر آمادہ کیا جائے اور مریضوں کے ساتھ جانوروں جیسا انسانیت سوز سلوک بند کروایا جائے۔