لاہور (جیوڈیسک) ماڈل و اداکارہ قندیل بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ جو بھی کرتی ہیں سب سے سامنے کرتی ہیں اور انہوں نے مفتی عبدالقوی کو جان بوجھ کر ذلیل نہیں کیا بلکہ وہ خدا کی پکڑ میں آئے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران قندیل بلوچ نے کہا کہ وہ جو کچھ بھی کرتی ہیں سب کے سامنے کرتی ہیں، انہیں دھمکی آمیزفون کالزاورای میل موصول ہورہی ہیں، جس میں انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، اس لئے انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، ڈی جی ایف آئی اے اور ایس ایس پی آپریشن سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے خط لکھا ہے، اگر انہیں یا ان کے خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزارت داخلہ ہوگی۔ اس لئے ان کی وزیر داخلہ سے گذارش ہے وہ انہیں اور ان کے گھر والوں کو سیکیورٹی فراہم کریں۔ماڈل گرل کا کہنا تھا کہ مفتی عبدالقوی کو جان بوجھ کر ذلیل نہیں کیا، مفتی عبدالقوی غلط تھے، وہ خدا کی پکڑ میں آئے ہیں، ان کا جو چہرا بند کمرے میں دیکھا اس کے بعد فیصلہ کیا کہ ان کے اصل چہرے کو سامنے لایاجائے۔
قندیل بلوچ نے کہا کہ کچھ عناصرنے ان کے قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی تصاویر چوری کرکے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیئے ہیں اوراسے اس طرح اچھالا جارہا ہے جیسے ان کا اس ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے ان کے شناختی دستاویزات اچھالنےوالے کے خلاف ایکشن لیں کیونکہ کوئی بھی ان دستاویزات میں تبدیلی کرکے اسے استعمال کرسکتا ہے جس کی وہ کسی صورت ذمہ دار نہیں ہوں گی۔