کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کی علماء کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اہم ملاقات مدارس دینہ کیخلاف حکومتی اقدامات اور ملکی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر مفتی محمدنعیم نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو کراچی کے دینی مدارس کے دوروں کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کر لیا۔
اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ مدارس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں پھر بھی مدارس کو تنگ کیا جارہاہے رجسٹریشن کے حوالے متفقہ ضابطہ طے کرنے میں حکومت ناکام رہی ہے ہمارا اختلاف ضابطے پر ہے جو حکومت طے نہیں کررہی اگر کربھی لیا جاتاہے تو صوبائی اور ضلعی سطح پر اسے سپوتاژ کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں ، ہمیں مدارس کے حساب وکتاب آڈٹ کرنے میں کوئی حرج نہیں نہ ہی ہم نے کبھی انکار کیاہے ، نصاب کی تبدیلی کی بات کی جاتی ہے جبکہ دینی مدارس کا نصاب عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ہے،انہوںنے کہاکہ ملک بالخصوص پنجاب میں مدارس اور مذہبی طبقے کیخلاف اندھادھند کاروائیاں ہورہی ہیں اور علماء کرام کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔
Mufti Mohammad Naeem,Meeting
اسے فوری طور پر آپ رکوانے میں کردار ادا کریں اور علماء کے قاتلوں بالخصوص تعلیم القرآن راجہ راولپنڈی سانحہ کے ذمہداروں کو سامنے لاکر کیفر کردارتک پہنچایا جائے ،ملک بھرکے اسکولوں میں عربی مضمون کا لازم قرار دیاجائے صوبہ خیبر پختونخواہ میں آپ کی حکومت ہے آپ کیلئے یہ مشکل نہیں، حکومت کو صرف اسکولوں اور کالجز کی سیکورٹی کی فکر ہے کیا دینی مدارس کے طلبہ واساتذہ انسان اور پاکستانی نہیں کسی بھی فورم میں ان کی سیکورٹی کے حوالے سے کوئی سیاستدان بات کیوں نہیں کرتا، انہوں نے کہاکہ ملک بھر بالخصوص شہر قائد میں سیکڑوں علماء کرام کو قتل کرلیا گیا لیکن ان کے قاتلوں کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا اور نہ ہی کسی قاتل کو سزا دی گئی ، انہوںنے کہاکہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں تبلیغی وفود پر پابندی عائدکرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ دہشت گردی کا سبب مذہب ہے ، انہوںنے کہاکہ مدارس کے فضلاء پر سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند ہیں حکومت کو اس موضوع پر بھی بات کرنی ہوگی ، مدارس میںتعلیم کیلئے آنے والے غیر ملکی طلبہ کے ویزوںپر پابندی عائد کی گئی تھی جوتاحال برقرار ہے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میرے بارے میں مذہبی طبقے میں شکوک وشبہات پیدا کیے جارہے ہیں اور مجھ پر قادیانی نوازی کے الزامات لگائے جاتے ہیں جوکہ بے بنیاد اور پی ٹی آئی کیخلاف پروپیگنڈہ ہے میں اس الزام کو مسترد کرتاہوں، کچھ سیاسی علماء ہیں جو پی ٹی آئی سے خوفزدہ ہوکر پی ٹی آئی کو یہودیت کی حامی قرار دے کر مذہبی طبقے کو پی ٹی آئی سے دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں اللہ کے فضل کرم سے پورے ملک کا مذہبی طبقہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہے،ا نہوںنے کہاکہ علماء کرام پی ٹی آئی کا ساتھ دیں ہم KPKکی طرح پورے ملک کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں، انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخواہ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں ، حکومت کیخلاف انکوائری میں نیب کیساتھ کھڑے ہیں۔
Mufti Mohammad Naeem,Meeting
کرپشن کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہئے،احتساب کے راستے ہیں رکاوٹ نہیں آنے دیں گے،انہوں نے کہاکہ مذہبی طبقے سمیت وفاقی حکومت سے کوئی بھی خوش نہیں عوام ان حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ میرے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں میں مذہبی طبقے کی عزت کرتاہوں اور سمجھتا ہوں کہ مدارس یا مذہبی طبقے کو دہشت گردی کا ذمہ دار ٹہرانا درست نہیں ، دہشت گردی کے ذمہ دار مدارس نہیں بلکہ کرپٹ حکمران ہیں، جو بادشاہ بن کر نسل درنسل مسلط ہوتے رہے ہیں ، انہوںنے مزید کہاکہ KPKمیںمیں مدارس کے طلبہ کی اسناد اور مسائل کے حوالے سے جلد مسائل حل کرلئے جائیں گے۔
عصری اداراسکولوں میں عربی کے مضمون کو لازمی قرار دیا جائے گا اورمدارس کی رجسٹریشن اور غیر ملکی طلبہ کے ویزوںپر پابندی کی مسئلے اور دیگرتمام مسائل کو پارلیمنٹ میںاٹھائیں گے ،، آخرمیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم مفتی محمدنعیم صاحب وفد کے ہمراہ میرے پاس آئے میں ان کا شکریہ اداکرتاہوں ۔ ،وفد میں معروف عالم دین مفتی محمد سعید خان ، مولانا سیف اللہ ربانی ، مولانا فرحان نعیم سمیت دیگر علماء کرام شامل تھے۔