کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ ٹاؤن کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی اور صدر انیس قائم خانی کی وفد کے ہمراہ ملاقات ،وفد میں پی ایس پی وائس چیئرمین وسیم آفتاب، افتخار رندھاوا و اراکین نیشنل کونسل بھی ہمراہ تھے ، اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے مصطفی کمال کوآمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ حکمران عوام کو مدارس سے دور رکھنے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں اس کے باوجود مصطفی کمال یہاں دورے پر آئے ہم ان کے مشکور ہیں ، انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے مشکوک مدارس کی فہرست تیار کی گئی ہے جس میں بڑے بڑے تمام مدارس کو شامل کیاگیاہے،لسٹ کو دیکھتے ہی اندازہ ہوتاہے لسٹ کا مقصد خاص مکبتہ فکر کے مدارس کو چن چن کر نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے،انہوں نے کہاکہ اہل مدارس نے ہر حال میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کیا ہے اور کرتے رہیں گے لیکن اس کے باوجود مدارس کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے جس سے واضح ہوتاہے کہ حکومت مدارس کیخلاف عالمی سازش کے تحت اقدامات کرنے میں مصروف ہے ، انہوں نے کہاکہ ہمیں بتایاجائے آخر کن ذرائع سے اور کس پڑوسی ملک کے ایماء پریہ فہرست تیار کی گئی ہے ، انہوں نے کہاکہ لسٹ میں جامعہ کا نام آنے پر کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مسترد کرتے ہیں روز اول سے اہل مدارس نے اپنے دروازے میڈیا مبصرین کیلئے کھلے رکھے ہوئے ہیں کئی بار وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی دعوت دے چکے ہیں جیسے آج یہاں مصطفی کمال صاحب آئے ہیں وہ آئیں اورہمیں بتائے کون سے مدارس دہشتگردی میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ملک وقوم سے مخلص نہیں ہم سمجھتے ہیں سندھ کی حکومت کی جانب سے مشکوک مدارس کی لسٹ میں ایسے ٹاپ مدارس کو شامل کر کے لسٹ مرتب کرنا بددیانتی پر مبنی ہے حکومت کو ایک مخصوص مکتبہ فکر کو دیوار سے لگانے کی کوشش کے سواء کچھ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمران اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ملبہ مدارس کے سر تھونپنا چاہتے ہیں جلد وفاق المدارس اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے پلیٹ فارم سے اس حوالے سے آواز بلند کریں گے ، مفتی نعیم نے مزید کہا کہ مصطفی کمال نے نظامت کے دور میں جامعہ کو پانی پہنچانے سمیت کئی اہم خدمات سرانجام دیئے جس پر آج بھی ان کے مشکور ہیں جو بھی کام نیک نیتی کے ساتھ شروع کیا ہے اس میں ان کے ساتھ ہماری دعائیں شامل ہیں۔اس موقع پر سید مصطفی کمال نے کہا کہ مفتی نعیم نے اتحاد بین المسلمین اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ دین کے شعبے کیلئے گراں قدر خدمات انجام دیں، کراچی کے مخدوش حالات میں انہوں نے لوگوں کو آپس میں ملانے کیلے خدمات انجام دیں، انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی بھی دلوں کو جوڑنے اور بھائی کو بھائی سے ملانے کی جدوجہد کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ہمیں مفتی نعیم کی مدد اور دعائیں درکار ہیں،انہوں نے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ ایک تعلیمی ادارہ ہے حکومت کی جانب سے مشکوک مدارس کی لسٹ میں شامل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ، حکومتوں کو دیکھنا چاہیے میں درالعلوم کراچی اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کو اچھی طریقے سے جانتاہوں جہاں دینی اور دنیاوی تعلیم دونوں دی جارہی ہے ،ہزاروں لوگ فیض یاب ہورہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ سب کو ایک کٹگری میں ڈال کر ان اچھے کاموں کو نہ روکے ، پہلے تحقیقات کی جائے پھر بات کی جائے ، انہوں نے کہاکہ آج یہاں آیا ہوں اس سے پہلے بھی کئی بار آچکا ہوں یہ خالص تعلیمی ادارے ہیں یہاں اکر دل کو سکون ملتا ہے۔