نئی دہلی (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں مخلوط حکومت کے تین دن بعد ہی نریندر مودی حکومت کیساتھ اختلافات شروع ہو گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے نئے کٹھ پتلی وزیراعلی مفتی سعید کے بیان پر بھارتی راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ آرائی کی گئی۔
بھارت کی راجیہ سبھا سے خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ میں بھارت کے ڈیڑھ ارب عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت کا مقبوضہ کشمیر کے نئے وزیراعلیٰ کے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ مفتی سعید جو مرضی بیان دیں۔ ہم ان کی حمایت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہماری مخلوط حکومت ہے۔ نئی دلی کشمیر پالیسی پر کوئی کمپرومائزن ہیں کیا جائے گا۔ ہمیں کشمیر کے عوام پر مکمل بھروسہ ہے۔ واضع رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے نئے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ مفتی سعید نے گزشتہ دنوں پاکستان کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے تعاون سے ہی مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا تھا۔