کراچی (جیوڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی جس میں وہ محفوظ رہے جب کہ فائرنگ سے ان کے دو گارڈ جاں بحق ہوئے ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سمیت سیاسی رہنماؤں نے مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر مملکت نے مفتی تقی عثمانی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار اور مفتی تقی عثمانی کی خیریت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مفتی تقی عثمانی پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی اور حملے میں سیکیورٹی گارڈ کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مفتی تقی عثمانی جیسی قابل قدر ہستی پر حملہ سازش ہے اور اس سازش کو بے نقاب کرنے کیلئے ہر ممکنہ کوشش برؤے کار لائی جائے گی۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مفتی تقی عثمانی، ان کی اہلیہ اور پوتے حملے میں محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ممتاز عالم دین اور ایک علمی شخصیت پر قاتلانہ حملہ لمحہ فکریہ اور ملک میں افراتفری پھیلانے کی سازش ہے۔
شہباز شریف نے مولانا عامر شہاب کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جوان اور ایک اور محافظ نے فرض کی ادائیگی میں جان قربان کر دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب پنجاب عثمان بزدار نے مفتی محمد تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ امن تباہ کرنے کی مذموم کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے خلاف یکسو اور متحد ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی کراچی میں فائرنگ کے واقعات پر ردعمل میں کہا کہ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد سے کراچی کے دشمن جل گئے ہیں، شہر کا امن خراب کرنے والوں کو سختی سے کچل دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے لیکن دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑا جائے اور کراچی کا امن خراب کرنے کی سازش کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے مفتی تقی عثمانی پرقاتلانہ حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت علماء کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت حملہ آوروں کو فوری گرفتار کرے۔
صوبائی وزیربلدیات سعید غنی دارلعلوم کراچی پہنچے جہاں انہوں نے مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ امن دشمن قوتیں شہر کا امن خراب کرنا چاہتی ہیں۔