کراچی (جیوڈیسک) آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کرائسز ، پوسٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے تحت کرائسس رسپانس ٹیموں کی تشکیل میں پولیس کمانڈوز سمیت تھانہ پولیس ، ریزرو پلاٹون کے افسران اور جوانوں کی تعیناتی کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
محرم کے جلوسوں کے راستوں پر منتخب کردہ مقامات پر ایمبولینس ، فائربریگیڈ کی گاڑیوں ، ٹوچن گاڑیوں کی موجودگی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لیے مشترکہ انسدادی اقدامات کو موثر بنایا جا سکے۔
آئی جی سندھ 8 محرم الحرام کی مجالس اورجلوسوں کے لیے پولیس کی جانب سے تیارکردہ ہنگامی منصوبے کے تحت پولیس کی تعیناتی پر مشتمل ایک رپورٹ کا جائزہ لے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ تمام امام بارگاہوں، مجالس کے مقامات، جلوسوں کے اجتماعات اور گزرگاہوں پر سیکیورٹی کو مزید سخت کیا۔
جائے، تھانوں کی سطح پر ہوٹلوں، مسافر خانوں، گیسٹ ہاؤسز میں قیام کرنے والوں کے کوائف کی تصدیق اور شناخت کے جملہ امور کو انتہائی ٹھوس اور موثر بنایا جائے، انھوں نے کہا کہ جلوسوں کے روٹس کے مختلف مقامات پر پولیس ایمرجنسی کیمپس قائم کیے جائیں۔
روٹس پر قائم سبیلوں اور میڈیکل کیمپس کے اطراف میں کڑی نگرانی کے ضمن میں پولیس اہلکاروں کی باقاعدہ بریفنگ کو بھی یقینی بنایا جائے، کراچی پولیس کی رپورٹ کے مطابق 8 محرم الحرام کو 610 سے زائد مجالس، 160 جلوسوں سمیت سنی مکتبہ فکر کے35 سے زائد وعظ و محافل اور 15 سے زائد برآمد ہونے والے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 16 ہزار 613 سے زائد پولیس افسران اور جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، واضح رہے کہ شہر کے ہوٹلوں میں تلاشی کاسلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں کے قریب قائم ہوٹلوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔