محرم

Muharram

Muharram

تحریر: شاہ بانو میر
حرمت والے مہینے اسلام میں چار بیان کئے گئے ہیں ذی القعدہ ذی الحجہمحرم رجب زمانہ جاہلیت سےحرمت کے مہینوں کے علاوہ سال کے باقی مہینوں میں قبائل کے درمیان جاری جھگڑے اور قتل گری کو روکنے اور بیت اللہ تک پرسکون بے خوف رسائی کیلئے چار مہینے مقرر کئے تا کہ دور دراز سے لوگ ان مہینوں میں حج کا قصد کرتے ہوئے آسانی سے مکہ پہنچ سکیں ‘ محرم کو اسی لئے شامل کیا گیا روزَ اول سے کہ ایک دن اس میں شہادتَ حسین کربلا نے رونما ہونا تھا محرم کو متنازعہ بنا کر فتنہ کرنے والوں کیلئے قرآنی آیات ہیں 216 سورۃ البقرۃ اور فتنہ خوں ریزی سے بھی بڑھ کر ہے 217 سورۃالبقرۃ “” (اے محمدً) لوگ آپ سے (حرمت ) عزت والے مہینوں میں لڑائی کرنے کے بارے میں پوچھتے ہیں کہہ دیجیے اس میں لڑنا بہت گناہ ہے”””

البقرۃ 194 ) حرمت ) ادب کا مہینہ ادب کے مہینے کے مقابل ہے اور (حرمت) ادب کی چیزیں ادب کی چیزوں کا بدلہ ہیں القلم پہلی چیز جس کو بنا کر ہر طرح کے فیصلے محفوظ کر دئے گئے ان محترم مہینوں کی افادیت پر نظر ڈالتے ہیں زمانہ جااہلیت میں عرب لوگ میں قتل وغارت گری عام تھی رہزنی ڈکیتی لڑائی جھگڑے قزاقی الغرض کوئی ایسی اخلاقی قباحت نہ تھی جس پر وہ عمل پیرا نہ تھے ذہانت سے معمور دماغ اس وقت صرف شیطانی چالیں چلتے تھے یہی وجہ تھی کہ خوف کی ہراس کی کیفیت طاری تھی اس خوفناک فضا میں ان مہینوں کے علاوہ لوگ سفر نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ جان و مال کی حفاظت کا کوئی انتظام نہ تھا چار مہینے جو مندرجہ بالا تحریر ہیں

Sacred Month

Sacred Month

ان مہینوں کو عرصہ درازسے حرمت والے مہینے قرار دیا گیا کہ ان مہینوں میں سفر کرنے والے محفوظ رہتے اور ان پر کسی قسم کا کوئی حملہ کر کے لوٹ مار نہیں کی جاتی تھی تا کہ پوری دنیا سے بیت اللہ کی زیارت کو لوگ بآسانی قافلوں کی صورت بلا خوف و خطر مکہ میں داخل ہوسکیں مکہ میں خانہ کعبہ کا طواف ہر دور میں ہوا اور اسی دوران تجارت کا بھی وسیع موقعہ مل جاتا طواف کا انداز جہالت میں کہیں تا لیاں پیٹ پیٹ کر برہنہ ہو کر شعائر اللہ کا مذاق اڑا کر کیا جاتا کہیں بھونڈے انداز میں لات عزیٍ کے بتوں کے نام لے لے کر ان کی قصیدہ خوانی کی جاتی انہی مہینوں کی برکت شروع سے ایسی رہی کہ آپً کی نبوت کے بعد بھی صحابہ کرام تو پابند تھے

ہر حکمَ الہیٍ کے لیکن یہود و کفار بھی ان مہینوں کی حرمت کا اس قدر خیال کرتے کہ فتنہ و فساد سے پُر اپنی سوچ کو لگام دیتے اور ان چار مہینوں میں کاروبار کرتے اور باقیماندہ مہینوں کیلئے خوراک اور پیسہ اکٹھا کرتے اس زمانے کے لوگ حج کے دنوں میں جب اہرام باندھ لیتے تو ان دنوں میں اپنے گھروں میں پچھواڑے سے یعنی عقب سے داخل ہوتے البقرۃ 189 اور”” نیکی س بات میں نہیں ہے کہ (احرام کی حالت میں ) گھروں میں پچھواڑوں کی طرف سے آؤ اور بلکہ نیکی یہ ہے کہ کوئی پرہیز گار بنے اور گھروں میں ان کے دروازوں سے آؤ اور ڈرو اللہ سے تا کہ تم نجات پاؤ “” حرمت کے مہینوں میں سے اس وقت محرم کا مہینہ شروع ہو چکا ہے

Iqbal Poetry

Iqbal Poetry

آپ ذرا سوچئے حرمت کے اس مہینے کو حضرت حسین کی شہادت سے بہت پہلے محترم مقرر کر دیا گیا تھا
کیوں؟ اس لئے کہ القلم نے بہت پہلے ہرجاندار بے جان چیز کو لکھ کر ایک لوح محفوظ پر محفوظ کر کے اس کی حرمت کو قائم کر دیا تھااور صدیوں بعد اسلام کا وہ المیہ ظہور پزیر ہوتا ہے جسے کربلا کہا جاتا ہے اور ہمارے کچھ مذہبی شدت پسندوں نے دونوں اطراف سے اس واقعہ کو اپنی انا کا مسئلہ بنا کر قرآن کے حکم کو نظر انداز کر کے دنیا میں اللہ کا عذاب لے لیا ‘مسلمانوں کیلئے ایک دوسرے کے احترام کو سمجھنے اور امتَ واحد یا امتَ وسط کے قرآنی حکم کو وسیعپیرائے میں سمجھنے کی آج بہت ضرورت ہے محرم کا تقدس ہر مسلمان کیلئے بالکل ایک جیسا ہے

کربلا کا تاریخی المناک واقعہ صرف مسلمانوں کیلئے نہیں انسانیت کیلئے رہتی دنیا تک یزیدیت اور حسنیت یعنی حق و باطل کا مختصر الفاظ میں واضح معنی ہے “” کربلا “” کے نام سے ہی قربانی کا تصور ابھرتا ہے اور سفاک جاہل دشمن کی کی ظلم و ستم کی داستان یاد آتی ہے ‘اس واقعے کو مسلم دشمن قوتوں نے اور کچھ ہمارے ہی دینی سوچوں نے گھمبیر تانے بانے بُن کر مشترکہاحترام احکامَ الہیٍ پر عمل کی بجائے اسے الجھا دیا ‘ زمینی تاریخی اور مسخ شدہ حقائق مختلف افراد سے حاصل کر کے قرآن کا فرمان بھلا کر تاریخ دانکیا بتاتے ہیں اس کوقرآن پاک پر اولیت دے کرآج ہم خود کو کمزور کر رہے ہیں اللہ پاک کا قہر نازل تو ہونا ہے

جب قرآن پاک کو پس پشت ڈال دیا جائے اور اختراعی باتوں سے دین کو کمزور کرکے فساد یا قتل کئے جائیں یہی وہ اسلام دشمن ہیں جو مسلمانوں کو فرقوں میں بانٹ کر ایک دوسرے سے نفرت کرنے پر مجبور کرتے ہیں یہ آج کا المیہ ہے ابہم سب کو شعورکے ساتھ خود جاگنا ہوگا جب قرآن پاک میں کہ دیا گیا کہ “”فتنہ”” خَون ریزی سے بھی زیادہ برا ہے تو گنجائش کہاں ہے؟ فتنہ کسی بھی شعبے میں بپا کیا جائے؟ قلم نے جب آغاز سے ہی محرم کو حرمت کے مہینوں میں شامل کرنے کا مقصد یہی ہوگا کہ کہ شہادتَ حسین کو اہمیت دینے کیلئے “” محرم “”” کو مقدس اہم مہینہ بیان کر دیا جائے تاکہ مسلمان قرآن کے مقرر کئے 4 مہینوں میں باہمی اختلافات سے گریزاں رہیں اور امن و سلامتی کا سازگار ماحول برقراررکھتے ہوئے ماہ مقدس کو گزاریں آمین وما علینا الا البلاغ

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر: شاہ بانو میر