بدین (عمران عباس) محرم الحرام کا چاند نظر آتے ہی ملک بھر کی طرح ضلع بدین کے مختلف امام بارگاھوں میں مجالس کا آغاز، بدین پولیس کی جانب سے ضلع بھر کی 9امام بارگاہوں کو حساس قرار دینے کے باوجود بھی سیکیورٹی کے کچھ خاص انتظام نہیں کیئے گئے، مختلف امام بارگاہوں کی انتظامیہ کی جانب سے مقرر کی گئی سیکیورٹی کے فرائض اسکاﺅٹ نے انجام دیئے۔
گذشتہ کئی ماہ سے حالات خراب ہونے کے باعث ہر امام بارگاہ پر ایک سے دو پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا ان کے علاوہ ہر امام بارگاہ کو مزیدایک ایک اہلکار دیا گیا جنہوں نے اسکاﺅٹ کے ساتھ ملکر سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے۔
بدین پولیس کے ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ کی جانب سے محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے جس میں انہوں نے ضلع بھر کے 9امام بارگاہوں کو حسا س قرار دیا ہے جبکہ 2100پولیس اہلکاروں کے ساتھ رینجرز کے100 جوان 13موبائلز کے ساتھ ڈیوٹی کو سرانجام دینگے، بدین کی سب سے بڑی مرکزی امام بارگاہ کاشانئیہ زہرا پر چار اہلکار، امام بارگاہ سجادیہ پر دو اہلکار جبکہ امام بارگاہ عزاہ خانہ زہرا ور قصر شاہ نجف پر ایک ایک اہلکار کو تعینات کیا گیا تھا جو اہلکار وہاں پر پہلے سے ہی موجود تھے۔
شام ہوتے ہی مرکزی امام بارگاہ اور دیگر امام بارگاہوں کے علم نصب کیئے گئے جس میں سینکڑوں عقیدت مندوں نے شرکت کی جبکہ رات ہوتے ہی مجالس کا سلسلہ شروع ہوگیا جس میںمولانا پروفیسر منظور حسین،مولانا ابرار حسین باری ، مولانا وسیم رضا کے علاوہ دیگر علماءاکرام نے واقعے کربلا پر روشنی ڈالی اور شہادت امام حسین علیہ السلام بیان کی، مجالس کے اختتام پر لنگر تقسیم کیا گیا۔
مختلف امام بارگاہوں کے سربراہان شجاعت علی حیدری، امان اللہ کورائی، اطہر حسین جعفری، انصار حسین پنجتنی، ڈاکٹر شفقت حسین جعفری، عرفان ملاح، اور دیگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بدین کی امام بارگاہوں کی ضلعی حکومت کی جانب سے حساس قرار دینے کے باوجود بھی پہلے دن پر سیکیورٹی نا ہونے کے برابر تھی، امام بارگاھوں کی انتظامیہ کا یہ بھی کہنا تھا بدین پولیس کو امام بارگاہوں کی سیکیورٹی کو فل پروف بنانا چاہئے تاکہ کسی بھی نا خوش گوار واقعے سے نپٹا جائے۔