لاہور (جیوڈیسک) وزارت داخلہ پنجاب نے صوبے بھر کے لئے محرم سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی ہے۔ 801 مقامات پر دہشت گردی یا فرقہ وارانہ فساد کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ 10 اضلاع میں فوج تعینات کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کے پلان کے مطابق مجموعی طور پر صوبے بھر میں 9 ہزار 997 مجالس اور جلوس منعقد ہوں گی جبکہ 10 اضلاع کے 108 مقامات انتہائی حساس ہوں گے۔
فیصل آباد کے 174 ‘ ملتان کے 164‘ راولپنڈی کے 121‘سرگودھا کے 108‘ لاہور کے 29‘ شیخوپورہ کے 40‘ گوجرانوالہ کے 63‘ ساہیوال کے 68‘ ڈی جی خان کے 72 اور بہاولپور کے 55 مقامات کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔ 9 اور 10 محرم کو صوبہ بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہو گی تاہم اس سے پہلے متعلقہ اپنی ڈی سی او حالات کے مطابق از خود ڈبل سواری کو بند کروا سکتا ہے۔
صوبہ بھر کے 36 اضلاع میں سکیورٹی کے غیر معمولی حفاظتی اقدامات کی منظوری دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے پلان کے مطابق حساس مرکزی جلوسوں کی فضائی نگرانی ہو گی اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی ریکارڈنگ کی جائیگی جبکہ پہلی مرتبہ ڈرون کیمرے بھی جلوس کی ریکارڈنگ کریں گے ۔