کراچی: معروف عالم مذہبی اسکالرو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا ہے صحابہ واہل بیت سے محبت ایمان کا حصہ ہے، صحابہ اکرام رضی اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے اس دین کو ہم تک پہچایا،صحابہ کرام کا انکار دین کا انکار ہے۔
واقعہ کربلا انسانی تاریخ کی وہ عظیم قربانی ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ حضرت حسین عظیم انسان تھے ،اسلامی تاریخ کے اعتبارسے محرم الحرام میں جلیل القدرصحابہ کرام کی شہادت کے باعث محرم الحرام انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔ جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ خود دین سے دوری ،جہالت اوردین اسلام کے سوداگروں نے ماہ محرم کوبدعات وخرافات کامہینہ بنادیاہے ۔
حالانکہ اس مبارک مہینے کی نہ صرف انسانی تاریخ بلکہ اسلامی تاریخ کے اعتبارسے بھی بڑی فضیلت اوراہمیت حاصل ہے،محرم الحرام میں خلیفہ ثانی سیدنا عمر فاروق اورحضرت حسین کی شہادت کاواقعہ اور کربلاکاسانحہ بھی پیش آیاجبکہ وطن عزیزکے حوالے سے بھی اس ماہ میں دلچسپ تاریخی حقائق موجودہیں، انہوںنے کہاکہ صحابہ واہل بیت سے محبت ایمان کا حصہ ہے واقعہ کربلا انسانی تاریخ کی وہ عظیم قربانی ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، حضرت حسین نے حق پر ڈٹ کر ثابت کردیا کہ مسلمان حق کیلئے خاندان ، قبیلے ،اوررشتہ داری کی پروا نہیں کرتا بلکہ حق کیلئے جان کی قربانی پر فخر محسوس کرتاہے۔
انہوںنے کہاکہ محرم الحرام امت مسلمہ کو اخوت اور دین اسلام کی خاطر ہرقسم کی قربانی کادرس دیتاہے لیکن افسوس کیساتھ کہناپڑتاہے کہ ماہ محرم آتے ہی وطن عزیز میں فرقہ پرستی کو ہوا دی جاتی ہے اس لئے حکومت ملک بھر میں قیام امن و ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے دیر پا اقدامات کی طرف توجہ دے۔انہوں نے مزیدکہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور عوام پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شرپسندعناصر کے شر سے محفوظ رہتے ہوئے۔
ان کی جانب سے پھیلائے جانے والے پروپیگنڈوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں ، امن وامان کی بحالی اور بھائی چارگی کی فضا قائم کرنے کیلئے بلند کردار ادا کرکے محب وطن ہونے کا ثبوت دیں۔مفتی محمدنعیم نے کہاکہ حکومت اورقانون نافذکرنے والے ادارے ہمیشہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات کادعوی کرتے ہیںاورہرباریہ دعوے بے سود ثابت ہوتے ہیںحکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور عوام کے حقیقی معنوں میں تحفظ کو یقینی بنایا جائے کیونکہ عوام کے جان ومال اوردیگرعوامی مقامات مساجد،امام بارگاہوں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔