محرم الحرام میں مذہبی و مسلکی ہم آہنگی و رواداری کا مظاہرہ لازم ہے ‘ اے پی ایم ایل

Karachi

Karachi

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) امام حسین علیہ السلام عالی مقام نے میدان کربلا میں یزیدی لشکر سے جہاد کرتے ہوئے جو قربانی دی اس کا مقصد اجتماعیت کو انفرادیت کے جبر سے آزاد کراکرارض الٰہی پرانصاف ‘ اخوت اور مساوات کا وہ نظام رائج کرنا تھا جس میں آقا و غلام دونوں ہی کو یکساں حقوق حاصل ہوں اور نہ کسی عربی کو کسی عجمی پر فوقیت ہو ‘ نہ کسی کالے کو گورے پر ترجیح دی جائے نہ حاکم کو احتساب سے چھوٹ حاصل ہو ‘نہ ہی عوام کو حاکم کے مفادات کی سولی چڑھایا جائے اور ماہ محرم الحرام ہمیں امت محمدی کی دنیا وی و آخروی بخشش و نجات کیلئے میدان کرب و بلا میں دی جانے والی حسین علیہ السلام اور ان کے رفقاءکی قربانی کی یاد دلاتا اور حسینی کردار کی پیروی و تقلید کیلئے تجدید عہد وذمہ داری کا احساس جگاتا ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین کے مطابق امت محمدی اور عوام پاکستان کے نام جاری اپنے پیغام میں اے پی ایم ایل کے چیئرمین پرویز مشرف نے مزیدہے کہا کہ آج امت مسلمہ ایکبار پھر یزیدیت کے چنگل میں پھنس چکی ہے جس سے نکلنے کیلئے اہل ایمان کو حسینی کردار سے رہنمائی لیکر اس کی تقلید و پیروی میں جدوجہد کی ضرورت ہے اور باطل قوتوںاور فرعون و یزید سے نجات کیلئے وحدت ہی سب سے موثر ہتھیارہے مگر افسوس کہ یزیدی پیروکاروں نے اپنی حکمرانی و تسلط برقرار اور عوام کا استحصال جاری رکھنے کیلئے ملت کو اس ہتھیار سے محروم کردیا ہے

با آسانی دہشتگردی کی آگ میں ہمیں بھسم کررہے ہیں اسلئے محرم کے تقدس کو برقرار رکھنے ‘ دہشتگردی سے نجات پانے اور کردار حسینی کے پیروی کرتے ہوئے اپنی دنیا و آخرت کو محفوظ بنانے کیلئے تمام طبقات کو مذہبی ہم آہنگی و رواداری کا مظاہرہ کرنا اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا کیونکہ اتحاد ہی وہ قوت ہے جس کے ذریعے کوئی بھی قوم ہر آفت کا مقابلہ کرتے اور مسائل سے نمٹتے ہوئے ہر بحران سے نکل سکتی ہے اور دشمنوں کی سازش سے محفوظ رہتے ہوئے ترقی و استحکام کی شاہراہ پر گامزن رہ کر منزل تک پہنچ سکتی ہے۔