کراچی (جیوڈیسک) محکمہ داخلہ نے محرم الحرام میں صوبے بھر میں سیکیورٹی انتظامات کو مربوط بنانے کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے سیکیورٹی انتظامات پولیس اور رینجرز انجام دیں گے۔
تاہم کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلیے پاک فوج کو کوئیک رسپارنس فورس کے طور پر الرٹ رکھا جائے گا، سندھ پولیس نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ 9 اور 10 محرم کو کراچی سمیت صوبے بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس بند رکھی جائے۔
تاہم اس کا فیصلہ محکمہ داخلہ سندھ کرے گا، صوبے بھر میں محرم الحرام کے موقع پر اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی عائد ہوگی۔ محکمہ داخلہ نے سندھ سے تعلق رکھنے والے مختلف مکتبہ فکر کے 143 علما کے صوبے کے مختلف اضلاع میں داخلے پر پابندی لگادی ہے۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے 30 سے زائد علما کے سندھ میں داخلے پر پابندی لگائی گئی، اس بات کا فیصلہ بدھ کو سیکریٹری داخلہ سندھ ڈاکٹر نیازعلی عباسی کی سربراہی میں محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو،علمائے کرام اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں محرم الحرام میں امن و امان کے قیام ،مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اورفرقہ وارانہ تصادم کو روکنے کے لیے 18 نکات پر مبنی ضابطہ اخلاق مرتب کیا گیا، محکمہ داخلہ کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق شیعہ اور سنی مکاتب فکر کے علما،امام بارگاہوں اور جلسے جلوسوں کی حفاظت کے لیے اسکاؤٹس اور نجی سیکیورٹی اداروں کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔
مجالس کے مقامات اور جلوس کے راستوں کی سرچنگ بم ڈسپوژل اسکواڈ کرے گا، جلوس کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل وینوں کے ذریعے کی جائے گی، محرم میں اسلحہ لے کر چلنے اور دکھانے پر پابندی ہوگی، مجلس اور جلوس کے حوالے سے وقت کی سخت پابندی کی جائے گی، مجالس کے روایتی مقامات اور جلوس کے منظور شدہ راستوں کو تبدیل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔
علاوہ ازیں وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن کی صدارت میں محکمہ بلدیات کے اعلیٰ افسران کا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا، اجلاس میں محرم میں اقدامات کے حوالے سے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی گئی۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت صوبے بھر کے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز، میونسپل کمشنرز، ٹاؤن میونسپل کمشنرزکو ہدایت دی کہ یکم تا 12 محرم الحرام تک صوبے بھر کے تمام اضلاع اور واٹر بورڈ میں ایمرجنسی نافذ کی جائے گی۔