اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان افغان کے امیر ملا اختر منصور کی نعش اُن کے ورثاء کے حوالے کر کے افغانستان روانہ کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا ’’ کہ امریکی ڈرون پاک فضائیہ کے ریڈارمیں نہیں آیا، پاک فضائیہ کا ریڈار سسٹم بہت مضبوط ہے اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ڈرون نے سرحد پار سے گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔
اس موقع پر چوہدری نثار علی خان نے نادرا حکام کو ہدایت کی کہ ’’نادرا ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیں، فوری طور پر شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے اب ڈھائی کرورڑ نہیں بلکہ ساڑھے دس کروڑ شناختی کارڈز کے عمل کو شروع کیا جارہا ہے، اس دوران عوام کو تنگ کرنے سے باز رکھا جائے اور نادرا اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی مرحلے میں جہاں قومی جعلی شناختی کارڑز حاصل کرنے والے افغان باشندے رہائش پذیر ہیں اُن علاقوں کی نشاندہی کی جائے، ازخود شناختی کارڈ نادرا کے حوالے کرنے والے افغانیوں کی حکومت کی جانب سے سہولت فراہم کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے نادرا حکام کو کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور ان کی معاونت کرنے والے افراد کے لیے چودہ سال کی سزا دی جائے گی جبکہ اس بات کی نشاندہی کرنے والے کو حکومت کی جانب سے دس ہزار روپے انعام دیا جائے گا اور اُس کی معلومات کو مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ اب نادرا میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، نادرا میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ ملاء منصور کے شناختی کارڈ کی تصدیق اور اجراء کرنے والے تمام افراد کوگرفتار کرلیا گیا ہے اور اُن سے تفتیش جاری ہے۔