ملتان: محکمہ زراعت نے گندم کی بوائی کی تاریخ 15 نومبر کر دی

Wheat

Wheat

ملتان (جیوڈیسک) ملتان میں کاشتکاروں نے کپاس کی چنائی مکمل کرنے کے باوجود تا حال گندم کی بوائی شروع نہیں کی جس سے گندم کی اگیتی کاشت میں مزید تاخیر ہونے کا اندیشہ ہے۔

ملتان میں دریائے چناب کے سیلاب کے باعث کپاس کا پیداوری ہدف پوار نہیں ہو سکا لیکن اس کے باوجود حکومت نے کپاس کی فی من قیمت مقرر نہیں کی جس پر کاشتکار ملز مالکان کو 2800 روپے فی من میں پھٹی فروخت کرنے پر مجبور ہیں جس سے کاشتکاروں کے معاشی مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔ اس وجہ سے گندم کی بوائی بھی تا حال شروع نہیں ہو سکی۔

محکمہ زراعت نے گندم کی کاشت کا ہدف 4 لاکھ 40 ہزار ایکڑ رقبہ مقرر کیا ہے لیکن زرعی اجناس، کھاد، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث رواں سال پیدواری ہدف بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے جس پر میپکو حکام کا کہنا ہے کہ گندم کی پیدوار بڑھانے کیلئے 64 ہزار ٹیوب ویل صارفین کو خصوصی سبسڈی دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ کاشتکاروں کے مسائل کے باعث محکمہ زراعت نے بھی گندم بوائی کی تاریخ 25 اکتوبر کی بجائے 15 نومبر کر دی ہے۔

سیدعبداللہ شاہ کیسالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات کا افتتاح گورنر سندھ مزار پر چادر چڑھا کر کریں گے۔ عرس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ مزارکی تزئین و آرائش کیساتھ ساتھ سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ مزار انتظامیہ نے چاروں گیٹ بند کر کے مزار میں داخلے کے راستے پر 4 واک تھرو گیٹ لگا دیئے ہیں اور مزار سے منسلک دکانیں بھی ختم کر دی ہیں۔

مزار پر حاضری کیلئے آنے والے مرد و خواتین زائرین کی جامع تلاشی لی جا رہی ہے۔ مزار پر حاضری کیلئے آنے والے زائرین سیکورٹی انتظامات سے مطمن نظر آئے جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تقریبات شروع ہونے سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ کی کلیئرنس کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری مزار پر سیکورٹی کے فرائض انجام دے گی۔