ملتان (جییوڈیسک) ملتان میں دو گروپوں میں کشیدگی کے بعد امن و امان کی صورتحال بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ لیکن اب بھی حساس علاقوں میں پاک فوج کے دستوں کا گشت جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ملتان میں ہفتے کی صبح، دو گروپوں کے درمیان بوہڑ گیٹ کے علاقے سے شروع ہونے والی کشیدگی، گھنٹہ گھر، گلگشت، حسین آگاہی، دولت گیٹ ،اور کئی علاقوں میں پھیل گئی۔ فائرنگ، اور لڑائی جھگڑے کے دوران تین پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
نامعلوم افراد کی جانب سے دکانوں ،گھروں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث ضلعی انتظامیہ نے فوج طلب کر لی اور فوجی دستوں نے شہر میں گشت شروع کر دیا۔ زرائع سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل کا کہنا تھا کہ شہر میں کرفیو نہیں ہے۔ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
5 یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے، اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی ہو گی۔ ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے آر پی او ملتان امین وینز کا کہنا تھا کہ پورے شہر میں امن ہے، شہری کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔ مساجد اور امام بارگاہوں کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔
اس سے قبل ڈی سی او کے دفتر میں ذرائع سے گفتگو میں صوبائی وزیر چودھری وحید آرائیں کا کہنا تھا کہ سارے معاملے کی چھان بین کے لیے علمائے کرام اور امن کمیٹی کے 10 ممبران پر مشتمل کمیٹی بنادی گئی ہے جس کے فیصلے پر کشیدگی پھیلانے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔دوسری طرف مجلس وحدت المسلمین کے رہنما یاصف نوید ہاشمی نے ملتان شہر میں شر انگیزی کے واقعات کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔