ملتان (جیوڈیسک) یورپی ممالک میں بھارت کے آم پر پابندی کے بعد پاکستان کے مینگو ایکسپورٹرز زیادہ محتاط ہوگئے ہیں۔ بھارت کی چھوڑی گئی منڈی کو قابو کرنے کے لئے تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔
پاکستان سے بیرون ملک بھیجے جانے والا آم کا 72 فیصد حصہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کا ہوتا ہے گزشتہ سال آم کی کل ایکسپورٹ ایک لاکھ 60 ہزار ٹن کے قریب ہوئی جس میں سعودی عرب، یو کے اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ ہمسایہ ملک بھارت کے آم پر یورپی ممالک کی طرف سے پابندی سے پاکستان کے ایکسپورٹرز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر آج بھارت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تو کل پاکستانی آم کا معیار ہیلتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق نا رکھنے پرانہیں بھی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مینگو ایکسپورٹرز کے مطابق پاکستان کے ام کی کوالٹی کو مزید بہتر کرنے کے لئے مینگو گرورز، پروڈیوسر، تاجر اور ایکسپورٹرز کی چین کو متحرک ہونا ہوگا ایسے میں ہمسایہ ملک کی چھوڑی گئی منڈی کو بھی قابو کرنے کا بہترین موقع بھی مل گیا ہے۔