لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خادم کی طرح دن رات غریب قوم کی خدمت کی ہے، چور کہنے پر آپ کو شرم نہیں آتی، کچھ احساس کریں، اگر آپ میری جگہ پر ہو تو پتا چلے اقتدار پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے، ہم نئی نسل کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟ نجی چینل جھوٹ کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے، سب نے مرنا ہے اور کفن کی کوئی جیب نہیں ہوتی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کرپشن اور کمیشن کا الزام لگانے والوں کو اللہ کا خوف نہیں آیا، یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے، سب نے خدا کے سامنے حاضر ہونا ہے، پنجاب کی اسمبلی اور گیارہ کروڑ عوام کو جوابدہ ہوں، اتنا سنگین مذاق کیا جا رہا ہے، دوست ممالک پر ایسے مذاق سے کیا اثر پڑے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا ملتان میٹرو پر کرپشن کے الزامات پر کہنا تھا کہ ملتان میٹرو بس سے متعلق جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پنجاب حکومت اور مجھے نشانہ بنایا گیا، الزام لگایا گیا کہ 2 کمپنیوں کو بطور کنٹریکٹ کام دیا گیا، جس کمپنی کا نام لیا جا رہا ہے، اُس کا کوئی وجود ہی نہیں، گندی اور زہریلی گیم میں دوست ملک کو بھی ملوث کیا جا رہا ہے، کرپشن ثابت ہو جائے تو قوم کا ہاتھ، میرا گریبان ہو گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ الزامات کے پیچھے صوبے کی زمینوں پر قبضہ کرنے والے ہیں، میری گردن بھی کٹ جائے، قرض خوروں کے خلاف بولتا رہونگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ رینٹل پاورکیس کا کیا ہوا؟ کیا احتساب اب یہاں پر ختم ہو گیا؟ بلاامتیاز احتساب کا آغازہو جانا چاہیے، ورنہ قوم انقلاب لائے گی، پھرقوم کے انقلاب میں سب بہہ جائیں گے، ظفر گوندل نے اربوں کا فراڈ کیا، این آئی سی ایل میں اربوں کا ڈاکہ ڈالا گیا، ڈاکہ مارنے والے پی ٹی آئی میں بیٹھ کر 62، 63 کی بات کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے سربراہ تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا شہباز شریف کیس کرو پول کھولوں گا، میں عمران کے پیچھے پیچھے اور وہ آگے بھاگ رہے ہیں، عمران کے وکیل بھی عدالت پیش نہیں ہوتے، عمران خان کے وکیل عدالت میں آ کر تاریخیں لے کر چلے جاتے ہیں، خان صاحب! بھولے نہ بنیں، دائیں بائیں دیکھیں کون کھڑا ہے، اپنے گریبان میں جھانکیں اوراللہ سے ڈریں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے اوپر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے نجی ٹی وی چینل اور اعتزاز احسن کو لیگل نوٹس بھیجنے کا اعلان بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والوں کو ثبوت دینا ہوں گے، الزام لگانے والے 48 گھنٹے میں ثبوت سامنے لائیں، اگر ثبوت نہ لائے تو قوم ان لوگوں کا محاسبہ کرے۔
وزیر اعظم نہ بننے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے میرا نام وزیر اعظم کیلئے منتخب کیا تھا، اس سے بڑی اور کیا عزت ہو سکتی ہے، نواز شریف کو کہا ابھی مجھے پنجاب میں رہنا چاہیے، پنجاب میں رہنا میرا فیصلہ تھا۔