ملتان (جیوڈیسک) ملتان میں گندم کی کٹائی کا آغاز 17 اپریل سے ہوگا یہی وجہ ہے کہ کاشتکاروں نے فصل کی گہائی کرنے کے اپنے زرعی آلات کی مرمت کے ساتھ ساتھ کرائے پر بھی تھریشر مشینوں کی بکنگ کرانا شروع کر دی ہے۔
محکمہ خواراک نے ملتان میں 13 سو روپے فی من کے حساب سے گندم کی خریداری کا ہدف 2 لاکھ 27 ہزار 6 سو میڑک ٹن مقرر کیا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں نے گندم کی کٹائی 17 اپریل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گندم کی کٹائی کے بعد اس کی گہائی کے لیے کاشتکاروں کی بڑی تعداد نے کرائے کے تھریشر مشینوں کے حصول اور زرعی آلات کی مرمت کیلئے ورکشاپوں کا رخ کر لیا۔
تھریشر مشینوں کی مانگ میں اضافے پر اس کاروبار سے وابستہ افراد نے بھی گندم کی فی ایکڑ کٹائی کی قیمت 35 سو روپے سے بڑھا کر 45 سو روپے مقرر کر دی ہے جسے کاریگر بڑھتی ہوئی مہنگائی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں ۔ کاشتکاروں نے پیداواری لاگت بڑھنے پر گندم کی امدادی قیمت 15 سو روپے فی من مقرر کرنے اور فوری باردانے کی فراہمی کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔