ملتان (جیوڈیسک) شجاع آباد کے دس سالہ وحید کا غریب ہونا جرم بن گیا۔ گھریلو حالات میں بہتری کیلئے اس نے ملتان کی سینیئر ٹریفک وارڈن تہمینہ کے ہاں دو ہزار ماہوار پر ملازمت کی تین ماہ بعد ہی اس پر موبائل چوری کا الزام لگ گیا۔
تہمینہ نے نہ صرف اسے خود وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کا بیٹا بھی غصہ اتارتا رہا۔ دونوں بچے کو الٹا لٹکا کر اس پر ڈنڈے برساتے رہے۔
تہمینہ کے ہمسایوں نے شدید زخمی وحید کو اس کے والدین تک پہنچایا۔ ٹریفک وارڈن تہمینہ نے نہ صرف الزامات کی تردید کی بلکہ مدعا ہمسایوں پر ہی ڈال دیا۔
تشدد کا نشانہ بننے والے وحید کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔