ممبئی (جیوڈیسک) مشہور جرمن مصنف ایلیس ڈیوڈسن نے ممبئی حملوں کی سازش بے نقاب کر دی ہے۔ ان کی نئی تصنیف میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ممبئی حملہ سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔ اس کی منصوبہ بندی، ہدایات اور عملی جامہ پہنانے میں بھارت، امریکا اور اسرائیل شامل تھے۔
شہرہ آفاق جرمن مصنف ایلیس ڈیوڈسن نے ممبئی حملے میں بھارت، امریکا اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ جرمن مصنف نے اپنی نئی کتاب بھارت کی دھوکا دہی، 26 نومبر کے ثبوتوں پر نظر ثانی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ممبئی حملہ سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔
مصنف نے لکھا ہے کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی، ہدایات اور عملی جامہ پہنانے میں بھارت، امریکا اور اسرائیل شریک تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تمام دہشت گرد 15 روز سے نریمان ہاؤس میں ہی مقیم تھے۔ دہشت گردوں کے سہولت کار جو فون استعمال کر رہے تھے وہ امریکہ کا نمبر ہے۔
جرمن مصنف نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پانچ چیزیں ثابت ہوئیں ہیں کہ
1: بھارتی حکومت اور اداروں نے واقعے سے متعلق اصل حقائق چھپائے۔
2: بھارتی عدالتیں بھی سچائی تلاش اور انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہیں۔
3: ہیمنت کرکرے اور دیگر افسران کو قتل کر کے ہندو انتہاپسند حلقوں کو ایندھن فراہم کیا گیا۔
4: ممبئی حملے سے نہ صرف بھارت بلکہ امریکا اور اسرائیل کے تاجروں، سیاستدانوں اور عسکری حلقوں نے فوائد سمیٹے۔
5: ممبئی حملے سے پاکستانی حکومت یا پاک فوج کو کسی بھی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے مشہور مصنف ایلیس ڈیوڈسن اس سے قبل عراق پر معاشی پابندیوں اور 11/9 پر بھی تحقیقاتی کتابیں لکھ چکے ہیں۔