اسلام آباد (جیوڈیسک) ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک غیر ریاستی عناصر کے اہلکار ملوث تھے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کو بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف چارج شیٹ بنا دیا، بھارتی صحافی چیخ چیخ کر ملوث افراد کی حوالگی کا ڈھنڈورا پیٹنے لگے۔
ڈان لیکس کے بعد سرل المیڈا کی ایک اور متنازعہ خبر سامنے آگئی، سابق وزیر اعظم نواز شریف کے انگریزی اخبار کے صحافی کو انٹرویو نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ انٹرویو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے پیچھے پاکستان میں متحرک کالعدم تنظیموں کا ہاتھ تھا۔ نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ کیا ہمیں غیر ریاستی عناصر کو سرحد پار کر کے ممبئی میں ڈیڑھ سو افراد کو قتل کرنے کی اجازت دینی چاہیے تھی؟ اس بات کی بھی وضاحت ہونی چاہیے کہ ملزمان کے خلاف عدالتی کارروائی کیوں مکمل نہیں ہو رہی۔
سابق وزیر اعظم کا انٹرویو انگریزی اخبار میں چھپنا تھا کہ بھارتی میڈیا نے واویلا شروع کر دیا، بھارتی ٹی وی اینکرز چیخ چیخ کر ممبئی حملوں کو براہ راست پاکستان کے کھاتے میں ڈالتے رہے، دوسری جانب حقیقت یہ ہے کہ ممبئی حملوں کی حقیقت ایک جرمن صحافی نے گزشتہ سال ہی بے نقاب کر دی تھی۔ ایلیس ڈیوڈسن کی گزشتہ سال آنے والی کتاب میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ممبئی حملہ بھارت، اسرائیل اور امریکا کا گٹھ جوڑ تھا، جرمن صحافی کے مطابق دہلی سرکار اور بھارت کے بڑے اداروں نے حقائق مسخ کیے، ہیمنت کرکرے اور دوسرے پولیس افسران کو راستے سے ہٹا دیا گیا۔
ایلیس ڈیوڈسن کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ کئی چشم دید گواہوں نے حملے سے دو روز قبل نریمان ہاؤس میں اجمل قصاب اور چند دیگر افراد کو اکٹھا ہوتے دیکھا لیکن بھارتی تحقیقاتی اداروں نے ان گواہوں کے بیانات کو تحقیقاتی رپورٹ میں شامل ہی نہیں کیا۔