اسلام آباد (ترجمان) عبدالخالق نقشبندی صدر سنی اتحاد کونسل نے ممتاز قادری شہید کی پھانسی کے خلاف بلائے گے سنی اتحاد کونسل کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران بیرونی آقاؤں کو خوش کرنیکی بجائے قرآن و سنت کے مطابق فیصلے کریں تو ملک و قوم کو تمام مصائب سے چھٹکارا مل سکتا ہے،نام نہادحکمران ہیومن رائٹس،روشن خیالی اور ترقی پسندہونے کی آڑ میں جس سازش کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں اس سے ملک و ملت کے نظریات خاک آلود ہو رہے ہیں۔
تحفظ ناموس رسالت کے قانون کو چھیڑنے کسی کو بھی جرأت نہیں،جذبات کو نہ چھیڑا جائے ناموس رسالت پر ہر مسلمان اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے تیار ہے،گورنر سلمان تاثیر نے غلطی کی تھی کہ عدالتی فیصلے کو مسترد کیااور ایک گستاخ مسیحی لڑکی کو چھڑانے کیلئے ناموس رسالت کے قانون کو کالا قانون کہا،گستاخ کا قتل رائیگا ںجاتا ہے، شریعت اس پر کوئی حد،قصاص یا ہرجانہ طلب نہیں کرتی اس لیے تمام علماء ممتازقادری شہید کے فعل کو صحیح قراردیتے ہیں اور ممتاز قادری کو پھانسی دینے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ہم ملک میںامن چاہتے ہیں لیکن حکومت یاد رکھے تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ہم ہر اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں جس سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہو، جس سے ملک کے امن و امان کی دھجیاں اڑتی ہوں لیکن حکومت نے ہر وہ کام کیا جس سے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کو کھوکھلا کیا جا سکتا ہے۔
در اصل ذات رسالت مآب ۖ سے مسلمانوں کی والہانہ وابستگی،عشق و محبت اور شیفتگی و وارفتگی جس طرح امریکہ و یورپ کے مادیت پرستوں اور دین و مذہب سے بیگانہ اباحیت پسندوں کے لئے ناقابل فہم ہے اسی طرح ان دین بیزار اور مذہب دشمن عناصر کیلئے بھی نا قابل قبول ہے جو اقبال اور قائد اعظم کے پاکستان کو سیکولر ریاست اور عریاں تہذیب کی آماجگاہ بنانے کے درپے ہیں دانش مندی کا تقاضا تو یہ تھا کہ سیاسی قائدین سلمان تاثیر کے قتل کے بعد اپنے انداز فکر اور عمل کا ناقدانہجائزہ لیتے مگر ایسا کچھ نہ ہو ا نہ ایسا انہوں نے محسوس کیا الٹا فارن فنڈ ڈ این جی اوز نے اس واقعے کو سیاسی اور گروہی مفادات سمیٹنے کا ذریعہ بنا لیا ،ناموس رسالت قانون کی تنسیخ کے مختلف جواز پیش کیے جانے لگے،کچھ لوگ گستاخی رسول کے قبیح جرم کو معاشرے کیلئے قابل قبول بنانے کیلئے برداشت ،رواداری ،عفو و درگزر اور تحمل و بردباری کا سبق پڑھانے لگے، مگر اٹھارہ کروڑ جذباتی مسلمان اتنے بھولے کہا کہ وہناموس رسالت پر حملہ کرنے والے کو معاف کر دیں۔
ان خیالات کا اظہارعبدالخالق نقشبندی صدر سنی اتحاد کونسل نے ممتاز قادری شہید کی پھانسی کے خلاف بلائے گے سنی اتحاد کونسل کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکومت وقت کے اس قبیح فعل کے خلاف اپنے لائحہ عمل کا جلد اعلان کریںگے ،عاشق رسول ممتاز قادری کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی بلکہ یہ شہادت پاکستان و آزادکشمیر میں نظام مصطفی کے نفاذاور سیکولر نظام کے تلپٹ ہونے کی بنیاد ثابت ہوگی ، حکومت یہ نہ سمجھے کہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ خواب غفلت میں سوئے ہوئے ہیں ،ہمارے صبر کو بزدلی نہ سمجھا جائے، اب کی بار ہمجو نکلے تو اینٹ سے اینٹ بجا دینگے۔