کراچی : جماعت اسلامی ضلع وسطی کے تحت شہید ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف بعد نماز جمعہ ضلع بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ یہ مظاہرے نارتھ کراچی میں جامع مسجد الہدیٰ،جامع مسجد عثمان بن عفان، جامع مسجد عمر بن خطاب، جامع مسجد عثمان غنی، نیو کراچی میں جامع مسجد الاخوان سیکٹر 11-G، لیاقت آباد میں جامع مسجد ریاض الجنہ، بی ایریا، گلبرگ میں جامع مسجد قباء فیڈرل بی ایریا بلاک 13، جامع مسجد باب الجنت، فیڈرل بی ایریا بلاک 5، ابوبکر مسجد شفیق کالونی، فیڈرل بی ایریا بلاک 22، دستگیر میں جامع مسجد اوکھائی، حسین آباد، غوثیہ مسجد بلاک 9 فیڈرل بی ایریا، جامع مسجد رضوان بلاک 14 فیڈرل بی ایریا، جامع مسجد نعمان بلاک 16 فیڈرل بی ایریا نارتھ ناظم آباد میں جامع مسجد بلاک A، طحہٰ مسجد، بفرزون، اسلامیہ ٹائون بلاک H، پہاڑ گنج اور دیگر دوسرے مقامات پر کئے گئے۔
مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی، منعم ظفر خان، سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی ضلع وسطی محمد یوسف، محمد احمد قاری، محمد احمر خان، قاری فیاض الرحمن، شفیق الرحمن اور دیگر نے خطاب کیا۔ منعم ظفر خان نے جامع مسجد الہدیٰ، سیکٹر 11-A نارتھ کرچی میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان کہا کہ آج یہاں یوم احتجاج بھی ہے اور اس کے ساتھ شہید ممتاز قادری کو خراج عقیدت، سلام پیش کرتے ہیں کہ آپ نے اپنی جان، اپنی جان آفرین رحمت للعالمین کی ناموس پر قربان کردی، آپ نے اپنی جان قربان کرکے اپنا نام غازی علم دین، اور غازی عبدالقیوم کی فہرست میں درج کرا دیا، نواز شریف صاحب آپ اور آپ کے شرفا کے دامن میں یہ داغ کلنگ کا ٹیکہ ثابت ہوگا۔
آپ نے رات کے اندھیرے میں ایک عاشق مصطفی ۖ کو سازش کرکے پھانسی دی، آپ نے وہ کام انجام دیا ہے کہ جس کے نتیجے میں آپ کی حکومت اب زیادہ دیر باقی نہیں رہ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر محلے، ہر مسجد میں عاشقان رسول ۖ سراپا احتجاج ہیں جہاں وہ ممتاز قادری کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں وہاں وہ حکومت کے اس عمل پر سراپا احتجاج بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کس کے ایما پر یہ کام کر رہے ہیں، ایک مسلمان کا تو ایمان ہی یہ ہے کہ نبی کریم ۖ کی ناموس پر اپنی جان قربان کردی جائیں لیکن ہمارے حکمران مغرب کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
ہمارے حکمران کبھی خواتین بل پیش کرتے ہیں اور کبھی اس طرح کے اقدام کرتے ہیں کہ شاید ہماری 66سالہ تاریخ میں پاکستان میں کسی حکومت کو اس کی جرآت نہیں ہوئی، یہ داغ تو انگریز کے دور میں 1938 کے اندر علم دین کو پھانسی دے کر کیا گیا لیکن اس وقت تو انگریز کی حکومت تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ممتاز قادری نے ناموس رسالت پر جان قربان کرکے اس بات کو حق اور سچ ثابت کردیا کہ اگرچہ یہ امت بہت گناہ گار ہوسکتی ہے اس میں بہت سی خطائیں ہو سکتی لیکن اگر ناموس رسالت ۖ پر کٹ مرنے کا موقع آئے گا تو کوئی مسلمان پیچھے نہیں رہے گا اور یہی وہ خطرہ ہے جو مغرب کو لاحق ہے کہ مسلمان ناموس رسالت پر اپنا سب کچھ قربان کو تیار ہو جاتے ہیں۔
یہی وہ خطرہ ہے جسے دیکھ کر کبھی مغرب اس بات کے لئے کوشاں ہوتا ہے کہ کسی نا کسی طریقے سے توہین رسالت کے اس قانون کو ختم کردیا جائے لیکن پاکستان کی عوام کا یہ اعلان ہے کہ ہم انشاء اللہ تعالیٰ اس طرح کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اپنے جذبے، اپنے عزم، اپنی کوششوں اور کاوشوں کے ساتھ اس طرح کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ ہم میں سے ہر فرد ہر مسلمان کے اندر اس طرح کا جذبہ ہونا چاہئے کہ میں بھی اس طرح کا کوئی کام سر انجام دوں۔ انہوں نے کہا کہ جو ناموس رسالت ۖ کا قانون ختم کرانا چاہتے ہیں۔
ان لوگوں کو باور کرانے کے لئے 13 مارچ کو ایک عظیم الشان حرمت رسول اور ناموس رسالت مارچ کا انعقاد کیا گیا ہے، جو نیپا چورنگی سے شروع ہو کر حسن اسکوائر پر اختتام پذیر ہوگا۔ ہمیں اپنے حصے کا کام سر انجام دینا ہے ہمیں سراپا احتجاج بن جانا ہے، جس طرح آج آپ لوگ اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں اسی طرح 13 مارچ کو اپنی قوت کا مظاہرہ کریں اور حکمرانوں، یورپ اور امریکہ پر یہ بات ثابت کردیں کہ پاکستان کے عوام آج بھی بیدار ہیں اور کسی قسم کی سازش کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
سید انوار احمد سیکریٹر ی اطلاعات جماعت اسلامی، وسطی 0345-2385320