تحریر : ڈاکٹر میاں احسان باری بالآخر بلدیاتی انتخابات سندھ اور پنجاب میں آن ہی پہنچے اور اس کے بعد صوبائی و قومی اسمبلیوں کے انتخابات کی بھی آمد آمد ہو گی اب اقتدار آپ کی ذاتی دہلیز پر ہو گااورآپ اپنے اپنے علاقوں کے مسائل حل کرنے میں خود مختار بننے والے ہیں جن بلدیاتی امیدواروں کے پاس کسی سیاسی پارٹی کا ٹکٹ نہ ہے تو وہ آزاد امیدوار اپنے شہر یا متعلقہ یونین کونسل میں دوست احباب کے ساتھ ملکر اپنا گروپ قائم کریں ۔اور سبھی کے لیے ایک ہی مشترکہ انتخابی انشان حاصل کریں تاکہ جس طرح سیاسی پارٹیوں کے نامزد امیدواروں نے پوسٹر اور فلیکس لگانے شروع کردیے ہیں اس طرح سے آپ بھی سٹیکر پوسٹر وغیرہ بنوا کرابھی سے انتخابی مہم میں شامل ہو جائیں۔ اللہ اکبر تحریک اللہ تعالیٰ کی خصوصی امداد اور اسکی ذات بابرکات پر کلی توکل کے ذریعے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرڈ ہونے والی نئی سیاسی جماعت ہے۔
جسے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان “گائے”بھی الاٹ ہو چکا ہے۔پارٹی کا نام بھی انتہائی پیارادلپذیر اور متبرک ترین ہے جس کے لیے لگائے ہوئے سٹیکر اورپوسٹرکوئی بد بخت ہی اتارنے کی کوشش کرے گا۔باقی مشہور بڑی سیاسی جماعتیں تقریباً سبھی ایک ہی موقف والی ہیں۔مشہور راندہ ء درگاہ افراد ہی ان میں ادھر سے ادھرآجارہے ہیںنہ ہی کسی پارٹی کاکوئی پروگرام ہے نہ ہی وہ کسی اصول کی پابند سبھی پارٹیوں کے کارکن پریشان اور بد دل ہو چکے ہیںوہ محنت کرتے،نعرے لگاتے اور جھنڈے اٹھاتے ہیںکہ یکدم ان کی پارٹی کے لیڈر کوچندہ چونالگا کر یا سفارش اور بلیک میلنگ کے ذریعے کوئی اُچکا لیڈر نما شخص اوپر ہی اوپر سے ڈرون حملہ کرڈالتا ہے اور پارٹی میں شامل ہو کر ایم پی اے ،ایم این اے کی ٹکٹوںاوربڑے عہدوں پر قابض ہو جاتا ہے۔
ہر پارٹی کے اہم محنتی ورکروں اور کارکنوں کا یہی حال ہے ۔یہ نئی پارٹی اللہ اکبر تحریک بنائی ہی اسلئے گئی ہے کہ نچلے اور درمیانے طبقوں کے افرادبالخصوص باصلاحیت نوجوانوں کواقتدار کی منزلوں تک پہنچایا جاسکے ۔اس میں کوئی سابق یاموجودہ حکومتی مشیر،پارلیمانی سیکریٹری،صوبائی یا مرکزی وزیر،وزیر اعلیٰ ،گورنر،وزیر اعظم یا صدر پاکستان بھی شامل نہیں ہو سکتے۔غرضیکہ جس نے بھی اقتدار کے مزے لوٹے ہوئے ہیں اور سرکاری جھنڈیا ں لگائے پروٹوکول لیتے پھرتے رہے ہیں۔ اور جن کی وجہ سے ہی ہم تقریباًسات دہائیوں سے قعر مذلت میں گرتے چلے جارہے ہیں وہ ہمارے ساتھی نہیں ہو سکتے۔قوم کا ہر بچہ پیدا ہوتے ہی ایک لاکھ کا مقروض ہو جاتا ہے۔
National Assembly
مگر حکمرانوں کے اللے تللے مسلسل جاری و ساری رہتے ہیں ۔آپ کو اب آگے بڑھانا مقصود ہے۔ اہم بات یہ کہ بطورپارٹی قائد میں کسی منافع بخش عہدے کا امیدوار ہوں نہ طلبگار نہ ہی اس پارٹی کی طرف سے میرا کوئی بھی خونی رشتہ دار ہی کسی سطح پر مالی مفاد کے عہدوں پر متمکن ہو گا۔نہ ہی کسی اسمبلی کا امیدوارہوگاآپ آگے بڑھیے اللہ اکبر تحریک کے دست و بازو بنئیے اس کا انتخابی نشان گائے حاصل کیجیے اور فتح مند ہو جائیں۔
کونسلرز ،چئیر مین ،صوبائی و قومی اسمبلی کے ممبران کی ٹکٹ کے لیے بالترتیب500 4000/2000/1000/روپے یونائیٹڈ بینک ہارون آبادکی برانچ کے اکائونٹ نمبر062701076111میں جمع کرواکر یاشناختی کارڈ نمبر31104-1702684-9اور فون نمبر0300-6986900پر ایزی پیسہ کرکے اور اپناذاتی پتہ، وارڈ /یونین کونسل/ شہر/ ضلع حلقہ صوبائی و قومی اسمبلی نمبر لکھ کربھجوائیں یا موبائل پر میسج کردیں جلد انٹرویواور چھان پھٹک کے بعد ٹکٹ جاری کردی جائے گی آپ سے وعدہ ہے کہ جاری کردہ ٹکٹ کسی لالچ وغیرہ کی بنیاد پر تبدیل نہیں ہوگیا
خدانخواستہ امیدوار اللہ کو پیارا ہو جائے ،خود ٹکٹ واپس کر جائے یا الیکشن مہم ہی اراداتاًشروع نہ کرے تو ہی ٹکٹ کینسل ہو سکتی ہے ۔پارٹی کی مکمل تنظیمیں بننے کے بعدصرف اسی کی سفارش پر ٹکٹیں الاٹ ہوں گی کسی لیڈر کسی بڑے عہدے دار کی سفارش پر بڑے پیمانے پر فنڈنگ کرنے یا میں خود بھی کسی کو ٹکٹ الاٹ کرنے کامجاز نہ ہوں ابھی سے مہم شروع کردیں انشاء اللہ کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔