اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے چھ سے نو ماہ کا وقت دینے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے موقف اختیار کیا کہ حلقہ بندیوں کیلئے کئی اقدامات کرنے ہیں۔ بلدیاتی حلقہ بندیوں کے قوانین کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے ابھی رولز بھی تیار کرنے ہیں جس پر چیف جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن یکم دسمبر کو پنجاب اور سندھ میں حلقہ بندیوں پر ہونیوالی پیشرفت سے آگاہ کرے۔
پیشرفت رپورٹ میں بتایا جائے اب تک کیا اقدامات کیے گئے اور کون سے باقی ہیں۔ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد بتائیں گے کہ کتنا وقت دینا ہے، کیس کی مزید سماعت یکم دسمبر کو ہوگی۔