بلدیاتی الیکشن کا 30 جون تک امکان

Election

Election

تحریر : ملک عامر نواز
بلدیاتی حلقہ بندیوں سے پرانے دھڑے ٹوٹنے کا امکان ن لیگی حافظ عمار یاسر کے گیت گا نے لگے محترم قارئین ! راقم کو معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے بہت سختی سے اپنے عملے کو ہدایات جا ری کی ہیں کہ 30 جون 2015 ء سے پہلے پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کو یقینی بنا یا جا ئے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بلدیا تی الیکشن سے عوامی مسائل کے حل میں کا فی حد تک کمی وا قع ہو تی ہے عوام اپنے مسائل کے حل کے لئے نا ظمین و نا ئب ناظمین اور کو نسلرز وغیرہ کے ذریعے اپنے مسائل کو بآسانی حل کر ا سکتے ہیں لیکن بد قسمتی سے معلوم یہ ہو تا ہے کہ بلدیاتی الیکشن ن لیگ کے مزاج کا حصہ نہیں ہیں ۔مزید عوامی حلقوں کا کہنا ہے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان اگر اپنے اس کام میں کامیاب ہو جا تے ہیں تو یہ عوام کے لیے بہت اچھا فیصلہ ہو گا ۔جبکہ آجکل سیکو رٹی کا رسک بھی بہت زیا دہ ہے۔

لیکن پنجا ب حکو مت کی طرف سے پہلے ہی الیکشن کمیشن آف پا کستان کو سیکو رٹی کے فول پروف انتظامات کی یقین دہا نی کرا دی گئی ہے ۔ اس حکم کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف پا کستان کو سیکو رٹی کامسئلہ حل ہو گیا اب الیکشن کمیشن آف پاکستان کو شفاف بلدیا تی الیکشن کر انے کا ٹاسک درکار ہے ۔ ممکن ہے کہ فروری کے دوسرے ہفتے میں سپریم کورٹ آف پاکستان بلدیا تی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کر دے اس شیڈول میں فروری ، مارچ کے مہینے میں حلقہ بندیوں کو حتمی شکل دی جا نے کا حکم دیا جا ئے گا اور حلقہ بندیوں کے با رے میں معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان حلقہ بندیاں پنجاب سول بیوروکریسی کے ذریعے کر ائے گی ۔الیکشن تاریخ کے با رے ممکن ہے کہ اگلے ہفتے جون میں بلدیا تی ا لیکشن کی حتمی تاریخ کا فیصلہ بھی کیا جا ئے گا۔

حلقہ بندیو ں کے حوالے سے صورت حال اس وقت بہت عجیب رخ اختیار کر ے گی جب ن لیگ کے نما ئندوں کی یہ بھر پور کو شش ہو گی کہ حلقہ بندیاں ان کی مر ضی کے مطا بق ہوں ۔اور اس دوران ایک کھینچا تا نی دیکھا ئی دے گی ۔ اگر دیکھا جا ئے تو ایک اچھا کام سپریم کورٹ نے یہ کیا کہ گذشتہ سال بننے وا لی حلقہ بندیاں جو کہ سیا سی بنیادوں پر بنی تھیں ان کو کالعدم قرار دے کر حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سونپ دیا تھا ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہے اس لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بہت بڑا چیلنج درپیش ہو گا ۔گو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب حکو مت نے قا نون سا زی کر کے حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن آف پا کستان کو دے دیا ہے لیکن یہ کسی صورت بھی ممکن نہیں کہ ن لیگ کی حکو مت ہو اور نما ئندے دخل اندازی نہ کریں۔ حلقہ این اے اکسٹھ میں نئی حلقہ بندیوں سے ایک بہت بڑی تبدیلی بھی دیکھنے کو ملے گی ۔ نئی حلقہ بندیوں سے سیاسی نقطہ نظر میں کافی جو ڑ توڑ ممکن ہے اورحلقہ بندیوںکے نتیجے میں نئی یو نین کو نسلوں کا وجود ممکن ہے جس سے مقا می دھڑوں میں ٹو ٹ پھوٹ دیکھنے کو ملے گی ۔ ابھی تک ہما رے حلقے میںدھڑے کی سیا ست کا راج عام ہے اور جب نئی حلقہ بندیاں ہوں گی تو اس سے نئی یو نین کو نسلز کا قیام ہو گا جس سے دھڑے ٹوٹیں گے اور نئے دھڑے جنم لیں گے ۔ اگر نئے دھڑے بندی کر نا پڑ گئی تو اس سے ن لیگ کے لئے بہت بڑا مسئلہ درپیش ہو گا کیو نکہ ایک طرف ن لیگ کے نما ئندے کام نہ کرا نے کی و جہ سے عوام کے لئے سوا لیہ نشان بنے ہو ئے ہیں۔ اب اگر ان کو نئی محنت کی ضرورت درپیش ہو ئی تو ان کے لئے نیا چیلنج سا منے آ جا ئے گا۔

Pakistan

Pakistan

سردار غلام عباس خان نے گذشتہ روزگاؤں نرگھی کے مقام پر اپنے چا ہنے والوں کو اکٹھا کر کے شو آف پاور کیا اور جو احباب ان کے ساتھ ق لیگ میں چلے گئے تھے ان کے حوالے سے یہ وا ضع کیا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں اور وہ ق لیگ کا اب حصہ نہیں ہیں ۔کچھ سیاسی حلقوں میں یہ بات زیر غور ہے کہ سردار غلام عباس کے جا نے سے ق لیگ بالکل ختم ہو گئی ہے ۔ لیکن اگر عوامی حلقوں کی را ئے کو ملحوظ رکھا جا ئے اور ساتھ زمینی حقا ئق کو بھی دیکھا جا ئے تو معلوم ہو تا ہے کہ حا فظ عمار یاسر کی عملی سیاست کا آغاز اس وقت ہو گیا تھا۔ جب 2011 ء میں سردار غلام عباس خان نے ق لیگ کو چھو ڑا تھا ۔ اور اس دوران حا فظ عمار یاسر نے اپنے ذاتی روابط کو بڑھا یا اور سیاسی طور پر اپنا دھڑہ قا ئم کیا اسلئے ق لیگ کے وجود کو ختم کہنا تو غلط بات ہے ہاں سردار غلام عباس خان کے جا نے سے اس کا دھڑہ تو ضرور ساتھ جا ئے گا لیکن ق لیگ کا وجود ق لیگ کے دور میں ہو نے وا لے کاموں اور حافظ عمار یا سر کے ذاتی تعلق سے بلکہ یہ کہنا بھی نا منا سب نہیں کہ حافظ عمار یاسر کے ذاتی دھڑے سے قا ئم دائم ہے ۔ حافظ عمار یاسر کی سیا سی عمر کو اگر دیکھا جا ئے تو تمام مقا می سیاست دانوں سے بہت کم ہے ۔ جنہوں نے سا ری عمریں سیاست میں لگا دیں ان کو دیکھا جا ئے اور حا فظ عمار یا سر کو دیکھا جا ئے تو معلوم ہو تا ہے کہ حا فظ عمار یاسر نے ضلع چکوال کی خدمت کی ہے اور کا موں کے ذریعے لو گوں کے دلوں میں جگہ بنا ئی ہے۔

گذشتہ روز میرا اتفاق ن لیگ کے ایک ڈیر ے پر جا نے کا ہوا اور وہاں پر بیٹھے ن لیگ کے سپورٹرز کے منہ سے میں نے حا فظ عمار یا سر کی تعریف سنی جس پر میں نے ان سے سوال کیا کہ آپ ن لیگی ہو کر اپنے مخالف کی تعریف کیوں کر رہے ہیں تو انہوں نے بڑی پیا ری بات کی کہ ہم پچھلے کئی سا لوں سے ن لیگ کے نعرے لگا تے ا رہے ہیں لیکن تلہ گنگ ہو یا پا کستان کا کو ئی بھی علاقہ ہم نے دیکھا ہے کہ ہما رے لیگی رہنماؤں کے جو بھی قریب ہے وہ اپنے کام نکلوا لیتا تھا لیکن عوامی طور پر ہم نے کو ئی فا ئدہ دیکھا ہے تو وہ ق لیگ کے دور میں اور ہما رے علا قے کی ترقی کے کام اگر ہو ئے ہیں تو وہ حا فظ عمار یا سر کی وجہ سے ہو ئے ہیں۔ اس لئے وہ تعریف کے قا بل ہیں قارئین ! اس وقت ن لیگ ترقیاتی کام نہ کر انے کی وجہ سے بری طرح پٹتی جا رہی ہے ۔ ہم اپنے مقا می ن لیگی ارا کین اسمبلی کو دیکھیں تو ان کا مقام بھی عوام میں وہ نہیں دیکھا ئی دیتا جو کہ ایک حاضر ایم این اے ، ایم پی اے کا ہو نا چا ہیے بس یہ بات ہی دیکھنے کو ملتی ہے کہ جس کا جی چا ہے وہ ایم این اے یا ایم پی اے کی قربت حاصل کر ے اور بس اپنے ذاتی کام کے لئے فا ئدہ حاصل کر ے اور سا ئیڈ پر ہو جا ئے ۔ ترقیاتی کا م با لکل نہیں ہو رہے اسی لئے عوام میں ما یو سی پا ئی جا تی ہے۔

گلیاں ، نا لیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کیا ہوا ہے ۔عوام بنیا دی سہولیات سے محروم ہے ، ہسپتا لوں میں دوائیں نہیں ، ایسے مسائل ہوں تو ہما رے ایم این اے اور ایم پی ایز کو چا ہیے کہ وہ استعفیٰ ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کے منہ پر ما ریں کہ ہما ری عوام کے لئے کو ئی ترقیا تی کام نہیں ہو رہا اس لئے ہم ایسی سیٹ نہیں رکھنا چا ہتے اس کے بعد اپنی عوام کے پاس آئیں اور دیکھیں کہ عوام ان کو کس طرح سر آنکھوں پر بیٹھا تی ۔میاں نواز شریف وزیر اعظم پا کستان اپنے جلسوں میں اس شعر کو تو بہت پڑھتے رہے ہیں کہ اے طا ہر لا ہو تی اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میںکو تا ہی جبکہ اب تو ان کے رزق کو ہر طرف سے کو تا ہیوں نے گھیرے میں لیا ہوا ہے ۔ عوام ما یوسی سے دیکھ رہی ہے کہ کو ئی ترقیا تی کام شروع ہو جا ئے کیا معلوم بجلی کا کو ئی مسئلہ حل ہو جا ئے لیکن ابھی تک تو کچھ ہو تا دیکھا ئی نہیں دے رہا ۔ اللہ ہما ری مدد فر ما ئیں اور ملک پاکستان کو اچھی قیادت سے نوازیں جو ملک کو مسا ئل سے نکا لنے میں کا میاب ہو سکیں اور اگر مو جو دہ حکو مت خلوص نیت سے کام کر رہی ہے تو اللہ ان کی بھی مدد و نصرت فر ما ئے تا کہ ملک پا کستان ترقی کر سکے اور عوام خوشحال ہو ۔ اٰ مین ۔ اللہ ہم سب کا حا می و نا صر ہو۔

Malik Aamir

Malik Aamir

تحریر : ملک عامر نواز
aamir.malik26@yahoo.com
0300-5476104