اسلام آباد / چشمہ (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نادرا چیئرمین کی جانب سے این اے122کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کی کارروائی میں شرکت کے بجائے دو ہفتوں کے لئے بیرون ملک روانگی پر انتہائی تشویش کا اظہارکیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں ان کاکہنا تھاکہ چیئرمین نادراکا این اے 122 کی سماعت کرنیوالے ٹربیونل میں پیشی کے بجائے 2 ہفتوں کے لیے ملک سے باہر جانا حیرت اورتشویش کاباعث ہے۔ان کاکہنا تھاکہ چیئرمین نادراکوالیکشن ٹربیونل کے روبرو پیش ہونا تھا تاہم آخری لمحے پر بتایاگیاکہ نادراکے سربراہ سرکاری دورے پر بیرون ملک جا چکے ہیں۔
انکے مطابق یوں محسوس ہوتاہے نادراکے چیئرمین پرحکومتی دباؤ ہے۔نادراکی جانب سے این اے 122 کے حوالے سے جمع کروائی گئی ضمنی رپورٹ پر بھی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہاکہ نادرا نے ضمنی رپورٹ میں خودمرتب کیے ہوئے حقائق تبدیل کردیے ہیں جسکی اس سے پہلے کوئی مثال تک نہیں ملتی۔
انہوں نے زور دیکر کہاکہ تاخیرسے فراہم کیاجانیوالا انصاف فی الحقیقت انصاف سے محروم کرنے کے ہی مترادف ہے۔تحریک انصاف دو برس سے این اے 122 میں الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کی منتظر ہے جبکہ نادراسربراہ نے ٹربیونل میں پیشی کی بجائے بیرون ملک روانگی کو ترجیح دی۔دریں اثناء میانوالی میں نمل کالج کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ خیبر پختونخواکے بلدیاتی انتخابات ایک انقلاب ہے۔اب فنڈز نچلی سطح پر جائیں گے اوروزیراعلیٰ سارے فنڈاپنے پاس نہیں رکھے گا۔اگربلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی کوئی بھی شکایت موصول ہوئی توصوبائی حکومت فوری طور پرجائزہ لے گی۔
اقتصادی راہداری کے حوالے کے انکاکہنا تھاکہ چین نے اقتصادی راہداری خیرات میں نہیں دی بلکہ وہ اپنے مغربی پسماندہ علاقوںکو ترقی دینا چاہتا ہے۔ہماری حکومت کوبھی چاہئے کہ میانوالی اورڈی آئی خان جیسے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے اس موقع سے فائدہ اٹھائے۔ عمران خان کاکہناتھاکہ نادراکے چئیرمین پر نوازشریف کا دباؤ ہے اس لئے وہ عدالت میں پیش ہونیکی بجائے رخصت پرچلے گئے۔
عمران خان کاکہنا تھاکہ تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے اس لئے پارٹی کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد تنظیمیں توڑ کرعبوری سیٹ اپ لائے ہیں۔ قبل ازیں عمران خان ہیلی کاپٹرکے ذریعے نمل کالج پہنچے انکے ہمراہ انکی اہلیہ ریحام خان کے علاوہ پاکستان اوربیرون ملک کے ڈونرزبھی موجود تھے جو نمل کالج کے توسیعی منصوبے کے لئے فنڈز دینے آئے تھے۔