اسلام آباد (جیوڈیسک) پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے چار ماہ کا وقت مانگ لیا ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفیٰ رمدے کہتے ہیں عدالت حکم دے اس کے مطابق چلیں گے۔
سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ مقدمے کی سماعت کی۔دوران سماعت پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لئے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے چار ماہ کا وقت مانگ لیا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے موقف اختیار کیا کہ قانون سازی اور حلقہ بندیوں کے معاملات طے کرنے کے دس مراحل ہیں۔لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مسودے کی تیاری کے لئے پچیس روز اور منظوری کے لئے دس روز کا وقت درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت قانون سے اس مسودے کی توثیق اور کابینہ سے منظوری کے لئے چودہ روز چاہئیں۔صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے پانچ روز، قائمہ کمیٹی کو معاملہ بھجوانے کیلئے پانچ روز اور کمیٹی سے منظوری کے لئے ایک ماہ کا وقت چاہئے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ گورنر پنجاب سے منظوری اور ایکٹ کی گزٹ میں اشاعت کے لئے پندرہ روز درکار ہیں۔ حلقہ بندیوں سے متعلق قواعد کی تیاری کے لئے بیس روز چاہئیں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ عدالت ہمیں حکم دے ہم اس کے مطابق چلیں گے۔