اسلام آ باد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں 23 فروری اور پنجاب میں 13 مارچ کو بلدیاتی انتخاب کرانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ توقع کرتے ہیں ملک میں بروقت، شفاف اور غیر جانبدارانہ بلدیاتی الیکشن ہوں گے عدالت چاہتی ہے کہ جتنا جلد ممکن ہو ملک میں بلدیاتی انتخابات ہو جائیں۔
عدالت نے سندھ یونائیٹڈ فرنٹ اور مسلم لیگ فنکشنل کو بھی مقدمے میں فریق بننے کی اجازت دے دی ہے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ آئین کی کسی شق کی خلاف ورزی کو ہضم نہیں کیا جا سکتا، آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد آئین کا تقا ضا ہے اور ہم توقع کرتے ہیں اس بارے میں مزید تاخیر نہیں ہو گی۔
بدھ کو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے قانون کو کالعدم کیے جانے کے فیصلے کے خلاف صوبائی حکومت کی درخواست اپیل میں تبدیل کرتے ہوئے باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلی اور بلدیاتی الیکشن موخر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے سندھ حکومت کی درخواست 27 جنوری کو سننے اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کے معاملے کو اگلے ہفتے پیر کو زیر سماعت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔