اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تاریخیں مانگ لیں۔ کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے قانون سازی سات روز میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس ناصر الملک کہتے ہیں ایسے لگتا ہے جیسے دونوں صوبے بلدیاتی انتخابات کرانا ہی نہیں چاہتے ۔ سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جو مواد فراہم کیا گیا ہے اس کی بنیاد پر حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں۔
چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ ایسا لگتا ہے دونوں صوبے بلدیاتی انتخابات کرانا ہی نہیں چاہتے، آئندہ سماعت پر کوئی پیشرفت ہو یا نہ ہو ہمیں بلدیاتی انتخابات کی تاریخیں چاہئیں۔عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پنجاب اور سندھ سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مشاورت کر کے آئندہ سماعت پر تاریخ دے۔
پنجاب اور سندھ حلقہ بندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو درکار تمام اقدامات مکمل کریں۔ صوبے حلقہ بندیوں کے اقدامات مکمل کرینگے تو پھر اس کے بعد ہی الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا کام شروع کر سکے گا۔ سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ ایریاز میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی سات روز میں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ فروری تک ملتوی کر دی۔