کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ہر کیس میں ثبوت، گواہ، اقرار جرم، دلائل اور شواہد کے مل جانے کے بعد بھی عدالتیں کسی کیس کو حتمی نتیجے تک نہیں پہنچا رہی ہیں، بلدیہ کیس کے تمام کرداروں کو پھانسی لگائی جائے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی نشان عبرت بنایا جائے،نشتر پارک، صتی کورٹ اور بارہ مئی سمیت تمام کیسز کی کاراوئی مکمل کی جائے اور مجرموںکو فوری سزا دی جائے ،کراچی کا مئیر بارہ مئی کا قاتل اور بلدیہ فیکٹر ی کا مجرم ہے، جس پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔
شہر میں صفائی کے نام پر صرف ڈرامہ کیا گیا ہے،شہر کی تمام شاہرائیں اور گلیاں کھنڈر بن گئی ہیں،صرف ملیر ٹائون میں بیماری کی وباء پھوٹنے ہزاروں افراد اذیت ناک بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں،کراچی شہر لاوارث ہوچکا ہے،کراچی و حیدرآباد کے شہری وہ وقت یاد کریں جب جمعیت علماء پاکستان قومی و صوبائی اور بلدیاتی اداروں کا حصہ تھی، ہمارے دور میں جو کام ہوئے ویسے کام کسی دور میں نہیں ہوئے ،کراچی و حیدرآباد کے عمائدین اور خادمین سے ملاقات میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما ا ور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بلدیہ کیس کے مجرموں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے،دہشت گرد جماعت کے ذمہ دار کے بیان نے ثابت کردیا کہ دہشت گرد جماعت اگر 246معصوموں کا قتل کرسکتی ہے تو یقینا ملک بھی توڑ نے کی سازش بھی کرسکتی ہے، وسیم اختر کو بلدیہ کیس سے کیوں الگ کیا گیا ہے؟آرمی چیف کے جانے کے بعد شہر میں قاتل پھر سے آذاد گھومنے لگے ہیں،نئے آرمی چیف پالیسی کااعلان کریں،دہشت گردوں کے سخت لہجہ اختیا ر کریں،اگر کالعدم دہشت گرد جماعت کو ڈھیل دی گئی تو پھر سے کراچی اور حیدرآباد میں خون کی ندیاں بہے گی،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ زرداری کس کے آشرباد سے ملک میںآرہے ہیں، کیا کوئی نیا میثاق جمہوریت عمل میںا یا ہے پھر کوئی مک مکا پس منظر میں ہے؟فوجی بیرکوں میں تبدیلی سے پاکستانی سیاست نئی کروٹ لے رہی ہے۔
پارلیمنٹ سے باہر کھڑے رہنے والے اندر جا رہے ہیں، اور اندر والے باہر کی تیاری کر رہے ہیں،سیکولر عناصر یکجا ہورہے ہیںاور سمجھ رہے ہیںکہ آئندہ انتخابات میں اکثریت حاصل کر لینگے، مذہبی جماعت ایسا نہیں ہونے دیں گی، پنجاب حکومت نے چکوال میں قادیانیوں کی حمایت کی جب کہ سندھ حکومت ہندئوں کی نمائندہ بن رہی ہے،قرآن و سنت اور شرعیت سے متصادم قوانین کو ترتیب دے کر اشتعال انگیزی کا ماحول پیش کیا جا رہا ہے، مولوی اگر سخت تقریر کرے تو ایف آئی آر کاٹ دی جاتی ہے جب کہ سیکولر جماعتوں کے سیاسی لوگوں پو لائوڈ اسپیکر کا قانون نافذ نہیں ہوتا ہے،قوم اپنے سوالوں کو جواب طلب کر رہی ہے،سابق صدر زرداری اقلیتی بل کو ختم کروائیں ورنہ وہ مذہبی قوتوں کی سیاسی ہٹ لسٹ پر ہونگے،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے مولانا نسیم رضا کے صاحبزادے کے وصال پر ان سے تعزیت کی اور مختلف عمائدین کے وفد سے سیاسی منظر نامے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا،