اسلام آباد (جیوڈیسک) نانگا پربت بیس کیمپ میں دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے غیر ملکی سیاحوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق سیاحوں کے سر اور گردن میں گولیاں ماری گئیں۔ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے سیاحوں کی لاشوں کو سی ون تھرٹی کے ذریعے اسلام آباد پہنچایا گیا جن میں سے دس کے پوسٹمارٹم کے بعد ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیاحوں کی موت دماغ مفلوج ہونے کی وجہ سے ہوئی۔
پمز اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم کے مطابق دو سیاحوں کو ہاتھ باندھ کر مارا گیا جبکہ باقی کے سر اور گردن میں گولیاں ماری گئیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد سات لاشیں پولی کلینک منتقل کر دی گئیں جبکہ تین چینی سیاحوں کی لاشوں کو پمز اسپتال میں ہی رکھا گیا ہے۔
ایک سیاح کی شناخت نہیں ہو سکی جس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائیگا۔ قتل ہونے والوں میں کے ٹو سمیت گیارہ چوٹیاں سر کرنے والے معروف چینی سیاح ینگ جوفنگ بھی شامل ہیں۔ دو زخمی سیاحوں کو بھی پمز منتقل کیا گیا جنہیں طبی امداد کے بعد متعلقہ سفارتخانوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔