تہران (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق راضیہ ابراہیمی نامی لڑکی کی شادی 14 سال کی عمر میں اپنے سے بڑی عمر کے مرد سے جبری طور پر ہوئی تھی اور اس نے تین سال بعد اپنے شوہر کو قتل کر دیا تھا۔
ایمنسٹی سمیت انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں کا کہنا ہے کہ راضیہ ابراہیمی کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے اور کسی بھی وقت اسے پھانسی دی جا سکتی ہے۔ ایرانی عدالت نے ملزمہ کی جانب سے مقدمے کی ازسر نو سماعت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔