اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے سینٹیر مشاہد اللہ سے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹریو کی وضاحت طلب کرلی ہے جب کہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اس واقعے کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر ماحولیات سینیٹر مشاہد اللہ سے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو دیئے گئے انٹریو کی وضاحت طلب کرلی۔ ترجمان نے کہا مشاہداللہ نے انٹرویو میں جس ٹیپ کا ذکر کیا اس کا کوئی وجود نہیں اور وزیراعظم کو بھی ایسے کسی ٹیپ کا علم نہیں ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ ٹیپ والے واقعے کا حقائق سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں یہ من گھڑت واقعہ ہے کیوں کہ دھرنوں کے وقت وزیراعظم کے ساتھ ہوتا تھا اور اس دوران ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی ٹیپ سنی گئی نہ سنائی گئی جب کہ اس حوالے سے مشاہد اللہ کی وضاحت عوام کے سامنے پیش کی جائے۔
واضح رہے مشاہداللہ نے بی بی سی کو دیئے گئے انٹریو میں دعویٰ کیا ہےکہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے کے دوران آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالسلام وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کرکے اقتدار حاصل کرنا چاہتے تھے۔